اسلام آباد میں سراپا احتجاج سکھ برداری کی اچانک انٹری،شدیداحتجاج

جمعہ 23 مئی 2014 14:18

اسلام آباد میں سراپا احتجاج سکھ برداری کی اچانک انٹری،شدیداحتجاج

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23مئی 2014ء) وفاقی دارالحکومت میں دلچپس صورت حال اس وقت دیکھنے کو آئی جب اچانک سکھ برادری ہاتھوں میں پلے کارڈ لیے اور نعرے لگاتے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں نمودار ہوگئے، سکھ برادری کا کہنا تھا کہ شکایات اور احتجاج کے باجود سندھ کے مختلف علاقوں میں سکھ برادری کی مذہبی کتاب کی متعدد بار بے حرمتی کی گئی۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تحریک انصاف کے جوشیلے اور مشتعل کارکنوں سے نبردآزما پولیس کیلئے اس وقت بوکھلاہٹ عروج پر پہنچ گئی، جب اچانک سکھ برادری کے لوگ نا گہانی آفت کی طرح نازل ہوگئے۔ سکھ برادری کے افراد نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اوربینرز اٹھائے وفاقی و صوبائی حکومتوں کے خلاف سراپا احتجاج تھے۔

وفاقی دارالحکومت میں احتجاج کرتے سکھوں کا کہنا تھا کہ اندورن سندھ مختلف شر پسندوں کی جانب سے ان کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کی گئی۔

(جاری ہے)

پولیس اور صوبائی حکومت سے شکایات اور احتجاج ریکارڈ کرانے کے باجود کسی سو ان کی شنوائی نہیں ہوسکی، جس کے بعد وہ مبجوراً دارالحکومت میں سراپا احتجاج ہیں۔ سکھ برادری کے مشتعل مظاہرین نے اچانک پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر گھس کر ڈائس پر قبضہ کرلیا اور حکومت کے خلاف شدید نعرے لگائے، ان کا کہنا تھا کہ مقدس کتاب کی بے حرمتی میں ملوث افراد کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں داخلے پر پولیس کی جانب سے شدید مزاحمت دیکھنے میں آئی، تاہم پر جوش مظاہرین تمام رکاوٹیں عبور کرکے اندر داخلے ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کی جانب سے آنسو گیس کا بھی استعمال کیا گیا۔ مظاہرین کی جانب سے شکایات کے ازالے تک پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے کو خالی نہ کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :