بھارت کی متوقع کابینہ میں مجرموں کی بھرمار،سنگین الزامات میں ملوث،بی جے پی کے نو میں سے چار اراکین پر قتل کے مقدمات ،17میں سے 10 پارلیمانی اراکین پر اقدامِ قتل کے الزامات ہیں،بھارتی میڈیا

اتوار 18 مئی 2014 22:28

بھارت کی متوقع کابینہ میں مجرموں کی بھرمار،سنگین الزامات میں ملوث،بی ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مئی۔2014ء) بھارتی میڈیانے انکشاف کیاہے کہ اگلی متوقع بھارتی کابینہ میں مجرموں کی بھرمارہوسکتی ہے ،بھارتی میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے اہم لیڈر نریندرا مودی کی جانب سے انتخابات میں کئے گئے شفافیت اور کرپشن سے پاک کرنے کے وعدوں کے باوجود بھارت کی اگلی کابینہ میں اس بار اراکین کی ریکارڈ تعداد ایسے افراد پر مشتمل ہوگی جن پر سنگین جرائم کے الزامات ہیں،مودی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ایک شفاف اور مثر حکومت قائم کرکے سست معیشت کو بہتر کریں گے۔

انہوں نے اکثریت حاصل کرلی ہے اور اب وہ جلد اپنی حکومت بنائیں گے۔ لیکن انتخابات جیتنے کے بعد ہندو قوم پرست بی جے پی پارٹی کی نئی کابینہ کے لوگوں پر کئی اہم جرائم کے الزامات ہیں جن میں قتل، اغوا، رہزنی اور فرقہ وارانہ یا نسلی فسادات پھیلانے کا جرائم شامل ہیں۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق 158افراد پر مشتمل پچھلی کابینہ کے مقابلے میں ایوانِ زیریں کے 34 فیصد اراکین پر جرم کے الزامات ہیں ۔

یہ تنظیم گڈ گورننس اور صاف حکومت کی وکالت کرتی ہے اور اسی کیلئے تحقیقی کرتی ہے۔ اس کی رپورٹ کیمطابق 543 اراکین پر مشتمل کابینہ کے کئی اراکین پر سنگین جرائم کے الزامات ہیں۔ بی جے پی کے نو میں سے چار اراکین پر قتل کے مقدمات ہیں، جبکہ سترہ میں سے دس پارلیمانی اراکین پر اقدامِ قتل کے الزامات ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق روایتی طور پر ووٹروں کو مجرمانہ سرگرمیوں والے اراکین سے کوئی خاص مطلب نہیں دوسری جانب ملک میں کروڑوں افراد نے مذہبی اور ذات پات کی بنیاد پر ووٹ ڈالے ہیں

متعلقہ عنوان :