افریقی ممالک کا بوکوحرام اورشدت پسند تنظیموں کے خلاف جنگ چھیڑنے کا اعلان،پیرس میں بوکوحرام سے نمٹنے کے لیے منعقد ہ اجلاس میں شرکاء کا انسداددہشت گردی کے لیے اقدامات کرنے پر اتفاق،بوکوحرام ’مغربی اور وسطی افریقہ کے لیے بڑا خطرہ ، القاعدہ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں سے ہیں،فرانسیسی صدر… علاقائی طاقتیں صورتحال کا مردانہ وار مقابلہ کریں گی،چاڈ صدر

اتوار 18 مئی 2014 15:09

افریقی ممالک کا بوکوحرام اورشدت پسند تنظیموں کے خلاف جنگ چھیڑنے کا ..

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مئی۔2014ء) مغربی اور وسطی افریقہ کو دہشت گرد تنظیموں سے درپیش خطرات پر بات چیت کے لیے پیرس میں منعقدہ سربراہی کانفرنس میں افریقی رہنما اسلامی شدت پسند تنظیم بوکوحرام کے خلاف جنگ کے آغاز پر متفق ہوگئے ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس اجلاس کے میزبان فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے کہا کہ افریقہ کی علاقائی طاقتوں نے اس گروپ کے خلاف خفیہ معلومات کے تبادلے اور تعاون کا عزم ظاہر کیا ہے، اجلاس کے آغاز پر فرانسیسی صدر نے بوکوحرام کو ’مغربی اور وسطی افریقہ کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا اور کہا کہ اس کے روابط شمالی افریقہ میں القاعدہ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں سے ہیں،اجلاس کے بعد فرانسوا اولاند کا کہنا تھا کہ شرکا عالمی اور علاقائی حکمتِ عملی پر متفق ہوگئے ہیں،سربراہی اجلاس میں نائجیریا کے صدر گْڈ لک جوناتھن کے علاوہ بنی، کیمرون، نائیجر، اور چاڈ کے سربراہانِ مملکت شریک ہوئے جبکہ برطانیہ، امریکہ اور یورپی یونین کے نمائندے بھی وہاں موجود تھے،چاڈ کے صدر ادریس دیبی کا کہنا تھا کہ علاقائی طاقتیں صورتحال کا مردانہ وار مقابلہ کریں گی اور بوکوحرام کے خلاف مکمل جنگ چھیڑ دیں گی،اجلاس سے قبل پیرس میں موجود برطانوی وزیرِ خارجہ ولیم ہیگ نے بتایا کہ کیمرون اور نائجیریا کو خفیہ معلومات کے تبادلے کے سلسلے میں اہم کردار ادا کرنا ہوگا،ان کا کہنا تھا کہ یہاں بہت سی سرحدیں ہیں جہاں بلاروک ٹوک آمدورفت جاری رہتی ہے ہمارے تمام اقدامات کا پہلا مقصد مغوی لڑکیوں سے متعلق ہے لیکن اس کے لیے کیمرون اور نائجیریا جیسے ممالک کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :