گورنرخیبرپختونخوا نے ٹا میں ہائیڈرو پاور اور سولر پاورکے بڑے منصوبے شروع کرنے کی منظوری دیدی،متعلقہ حکام کرم ایجنسی، ایف آر ڈی آئی خان، شمالی و جنوبی وزیرستان ایجنسیوں میں کثیرالمقاصد پن بجلی کے منصوبوں پرمتعلقہ علاقوں کا دورہ کرکے جائزہ لیں،کرم ایجنسی میں 500 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کئے جانیوالے2 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی حامل ہائیڈرو پاور منصوبے پرجلدازجلد کام شروع کیاجائیگا،گورنرخیبرپختونخواسردارمہتاب احمدخان

منگل 13 مئی 2014 19:02

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13مئی۔2014ء) گورنرخیبرپختونخوا سردار مہتاب احمدخان نے فاٹا میں ہائیڈرو پاور اور سولر پاورکے بڑے منصوبے شروع کرنے کی منظوری دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایک ہفتہ کے اندر اندر سائٹس کا جائزہ لیں اور رپورٹ تیار کریں تاکہ ان پرفوری کام کا آغاز کیاجاسکے۔وہ منگل کے روز گورنرہاؤس پشاور میں ایف ڈی کی جانب سے دی جانیوالی ایک بریفنگ کے موقع پراظہارخیال کررہے تھے۔

اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا ارباب محمدعارف، چیف ایگزیکٹیو ایف ڈی اے سعیدالرحمان (چارٹرڈ اکاونٹنٹ)،پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر ڈاکٹرمحمدفخرعالم، جنرل منیجر ایف ڈی اے اوردیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ گورنرنے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ کرم ایجنسی، ایف آر ڈی آئی خان، شمالی و جنوبی وزیرستان ایجنسیوں میں کثیرالمقاصد پن بجلی کے منصوبوں پرمتعلقہ علاقوں کا دورہ کرکے جائزہ لیں اور ایک ہفتے کے اندر اندر رپورٹ فراہم کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہاکہ کرم ایجنسی میں 500 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کئے جانیوالے2 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی حامل ہائیڈرو پاور منصوبے پرجلدازجلد کام شروع کیاجائے ۔ انہوں نے ایجنسی میں گرڈاسٹیشن کواپ گریڈ کرنے کے احکامات بھی جاری کئے۔ انہوں نے ایف آر ڈیرہ اسماعیل خان میں سولر پاور منصوبے کے سلسلے میں 100 میگاواٹ کے سولر پارک کے لئے سائٹ کاجائزہ لینے کی بھی ہدایت کی۔

گورنرنے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ فاٹاڈویلپمنٹ اتھارٹی کو مزید فعال بنانے کیلئے اگرقوانین میں تبدیلی کی ضرورت تو اسے وفاق کومنظوری کیلئے بھیجا جائے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ جو منصوبے مکمل ہوچکے ہیں ان کا تفصیلی آڈٹ کیا جائے اور معیار اور شفافیت پرکسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیاجائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ڈیموں کے خاکوں کی مکمل تفصیلات جاننے کیلئے سپارکو کے ساتھ معاہدہ کیاجائے۔

انہوں نے کہاکہ ایف ڈی اے کی کارکردگی کو مزیدبہترکرنے کے سلسلے میں ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں۔بریفنگ کے دوران گورنر کو بتایاگیاکہ انرجی کی کمی پورا کرنے کیلئے وسیع المعیاد منصوبے زیرغور ہیں جن میں ہائیڈرو پاور اور سولر پاور سرفہرست ہیں۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے سولر پاور پارک کو آئندہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے اور اس منصوبے پرکام کیلئے ڈونرز سے رابطے کی بھی ہدایت کی۔

انہوں نے کہاکہ جن علاقوں میں بجلی کی کمی کاسامناہے ان علاقوں میں سکولوں، مراکزصحت اور سرکاری دفاتر کوترجیحی بنیادوں سولرانرجی کے تحت بجلی فراہم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔انہو ں نے کہا کہ شمسی توانائی کے تحت گھریلوصارفین کودی جانیوالی بجلی کے منی پلانٹ کاتفصیلی جائزہ لیاجائے اور اس کی بہتری کیلئئے مزید اقدامات کئے جائیں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ دور دراز علاقو ں میں شمسی توانائی کو یقینی بنانے کیلئے گھریلوصارفین سے رابطہ کیاجائے۔ گورنرنے کہاکہ ہمیں ایسے منصوبوں پر تیز رفتاری سے کام کرناہے جو قبائلی عوام کی معاشی واقتصادی فائدے کیلئے بھی اہمیت کے حامل ہوں اور حکومت کے لئے بھی ریونیو کے حصول میں معاون ثابت ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے قومی وسائل کو غیرمعیاری منصوبوں میں ضائع کرنے کی بجائے اسے معیاری اور وسیع المعیاد منصوبوں میں خرچ کرنا ہے اور وقت اورلاگت کو بچاتے ہوئے تیز تر انداز میں انہیں مکمل کرناہے۔

متعلقہ عنوان :