ای سی ایل کیخلاف مشرف کی درخواست ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں: اٹارنی جنرل

منگل 13 مئی 2014 15:42

ای سی ایل کیخلاف مشرف کی درخواست ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں: ..

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13مئی 2014ء) ٹارنی جنرل سلمان بٹ کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کی ای سی ایل کے خلاف درخواست ہائی کورٹ کے دائرہ اختیارمیں نہیں آتی۔ مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم کہتے ہیں سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا عبوری حکم دیا تھا۔ حتمی فیصلے کے بعد عبوری فیصلے کی حیثیت نہیں ہوتی۔

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس شاہنواز پر مشتمل ڈویژنل بنچ نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کی سماعت کی۔ اٹارنی جنرل سلمان بٹ نے اپنے دلائل میں کہا مشرف کی ای سی ایل کے خلاف درخواست ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی جن 2 فیصلوں کو چیلنج کیا گیا وہ اسلام آباد سے جاری ہوئے جبکہ درخواست گزار پرویز مشرف بھی اسلام آباد کے مستقل رہائشی ہیں۔

(جاری ہے)

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا سندھ ہائیکورٹ کا بنچ ای سی ایل کی درخواست پر 8 اپریل 2013 کوسماعت کر چکا ہے اس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا وہ آئین کے مطابق سب کو موقع دینا چاہتے ہیں۔ مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے اپنے دلائل میں کہا۔ سپریم کورٹ نے مشرف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا عبوری حکم دیا تھا اور حتمی فیصلے کے بعد عبوری فیصلے کی حیثیت نہیں ہوتی۔

مشرف کے خلاف پانچ عدالتوں میں مقدمات زیر سماعت ہیں لیکن کسی عدالت نے پرویز مشرف کی آمدورفت پر پابندی نہیں لگائی۔ وکیل فروغ نسیم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا حکومت مشرف کا نام ای سی ایل میں رکھ کر ٹرائل کورٹ پر اثر انداز ہونا چاہتی ہے۔ فروغ نسیم کا کہنا ہے انتظامی حکم سے کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا جا سکتا۔ کیس کی سماعت بیس مئی کو ہو گی۔