پشاور،مسجد میں خودکش دھماکے سے 4 افراد جاں بحق 9 زخمی،بعض کی حالت نازک،ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ،دھماکے سے مسجد کی ایک دیوار مکمل طور پر تباہ ہو گئی،قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ،20 سے 25 سال کے درمیان ایک نوجوان اسٹیڈیم میں داخل ہوا،حملہ آور نے فائرنگ بھی کی،عینی شاہدین ،دھماکے میں 8 سے 10 کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے،بم ڈسپوزل سکواڈ ،صدر مملکت،وزیر اعظم،وزیر اعلیٰ خیبر پختون کی مذمت زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کر نے کی ہدایت وزیر داخلہ نے رپورٹ طلب کرلی ۔ تفصیلی خبر

اتوار 11 مئی 2014 16:28

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مئی۔2014ء) صوبائی دارالحکومت پشاور میں چارسدہ روڈ پر واقع پردہ باغ نامی تفریحی مقام سے متصل فٹ بال سٹیڈیم کی مسجد میں خودکش دھماکے سے 4 افراد جاں بحق اور9 زخمی ہوگئے ہیں،زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے جبکہ صدر مملکت ممنون حسین،وزیر اعظم نواز شریف،وزیر اعلیٰ خیبر پختون نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کر نے کی ہدایت کی ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے آئی جی خیبر پختون خوا سے رپورٹ طلب کرلی ہے، اتوار کو پشاور کے چارسدہ روڈ پر واقع پردہ باغ سے متصل فٹ بال سٹیڈیم میں واقع مسجد میں اس وقت دھماکا ہوا، جب نماز ظہر کی ادائیگی کے لئے صف بندی کی جارہی تھی دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔

(جاری ہے)

دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوگئے، لاشوں اور زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے جن میں بعض زخمیوں کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ کاخدشہ ہے پولیس، سیکیورٹی فورسز، بم ڈسپوزل یونٹ اور ریسکیو رضاکاروں نے جائے وقوعہ سے لوگوں ہٹا کر شواہد جمع کرکے تحقیقات شروع کردی عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ 20 سے 25 سال کے درمیان ایک نوجوان اسٹیڈیم میں داخل ہوا جس نے یہاں موجود خاصہ دار فورس کے اہلکاروں پر فائرنگ کی جس کے بعد وہ مسجد میں داخل ہوا اور اپنے آپ کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیاتاہم سیکیورٹی اداروں نے ابھی تک تصدیق نہیں کی کہ دھماکہ خودکش تھا یاکہ بارودی مواد نصب کر کے کیا گیا۔

دھماکے سے گراؤنڈ کے قریب مسجد اور دیگر عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ۔دھماکے سے مسجد کی ایک دیوار مکمل طور پر تباہ ہو گئی جبکہ دیگر دیواروں پر بال بیرنگ کے نشانات موجود ہیں ہو سکتا ہے کہ دہشت گرد نے مسجد کو نشانہ بنایا ہو۔ بم ڈسپوزل یونٹ کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 8 سے 10 کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے دوسری جانب صدر ممنون حسین،وزیر اعظم نواز شریف ، وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا پرویز خٹک نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کر نے کی ہدایت کی ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے واقعہ کی رپورٹ آئی جی سے طلب کرلی ہے ۔