عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا پاکستان کی جانب سے ادائیگیوں کے توازن پر اطمینان کا اظہار،پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے ، ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد 55 کروڑ ڈالر جاری کرنے کا فیصلہ ، حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں کی وجہ سے مجموعی ملکی پیداوار میں اضافہ اور افراط زر کی شرح میں کمی ہورہی ہے ، محصولات کا ہدف حاصل کرلیاجائے گا امید ہے رواں مالی سال کے دوران مجموعی ملکی پیداوار چار فیصد تک رہے گی ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار

ہفتہ 10 مئی 2014 20:51

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا پاکستان کی جانب سے ادائیگیوں کے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10مئی۔2014ء) عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے پاکستان کی جانب سے ادائیگیوں کے توازن پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے ، ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد 55 کروڑ ڈالر جاری کر دینگے جبکہ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں کی وجہ سے مجموعی ملکی پیداوار میں اضافہ اور افراط زر کی شرح میں کمی ہورہی ہے ، محصولات کا ہدف حاصل کرلیاجائے گا امید ہے رواں مالی سال کے دوران مجموعی ملکی پیداوار چار فیصد تک رہے گی آئندہ تین سے چار سال کے دوران سسٹم میں مزید دس ہزار میگاواٹ بجلی شامل کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں ، آئندہ چند سال میں لوڈشیڈنگ کے ساتھ بجلی کے نرخوں کمی لائی جائیگی ،معیشت کو درست سمت میں گامزن کر نے کیلئے سخت فیصلے کر نا ہونگے ، ایل این جی کی درآمد 2015میں شروع ہوجائے گی جس سے گیس کی لوڈ شیڈنگ میں کمی واقع ہوگی ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ مہنگائی کی شرح کے حساب سے کیاجائیگا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو آئی ایم ایف کے پاکستان میں مشن سربراہ جیفری فرینک کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں کی وجہ سے مجموعی ملکی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے اور افراط زر کی شرح میں کمی ہورہی ہے۔اسحق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ادائیگیوں کے توازن پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے معیشت کی بہتری کیلئے حکومت پاکستان کے اقدامات کو سراہا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے امید ظاہر کی کہ رواں مالی سال کے دوران مجموعی ملکی پیداوار چار فیصد تک رہے گی ۔اْنہوں نے کہا کہ افراط زر کی شرح پانچ سے چھ فیصد تک ہوجائے گی۔اْنہوں نے کہا آئی ایم ایف نے بھی ادائیگیوں کے توازن میں بہتری کو تسلیم کیاہے ۔اسحق ڈار نے کہا کہ محصولات کا ہدف حاصل کرلیاجائے گا کیونکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رواں مالی سال کے پہلے دس مہینے کے دوران ایک ہزار سات سو پینتالیس ارب روپے کے محصولات اکھٹے کئے ہیں۔

اْنہوں نے کہا کہ انکم سپورٹ پروگرام ،غریب افراد کی سماجی بہبود کا پروگرام ہے اور رقوم کی ادائیگی میں شفافیت کو یقینی بنایاجارہا ہے ۔وزیرخزانہ نے کہا کہ توانائی کی قلت پر قابو پانے کیلئے اصلاحات کی جارہی ہیں۔ اْنہوں نے کہا کہ آئندہ تین سے چار سال کے دوران سسٹم میں مزید دس ہزار میگاواٹ بجلی شامل کرنے کیلئے اقدامات کیئے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایل این جی کی درآمد 2015میں شروع ہوجائے گی جس سے گیس کی لوڈ شیڈنگ میں کمی واقع ہوگی۔ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ مہنگائی کی شرح کے حساب سے کیاجائے گا۔اسحاق ڈار نے کہاکہ آئندہ چند سال میں لوڈشیڈنگ کے ساتھ بجلی کے نرخوں بھی کمی لائی جائے گی۔ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا کہ محصولات کے حجم میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 15فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، رواں مالی سال کے 10 ماہ میں 1745 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرلیا گیا۔

معیشت کی بحالی کیلئے مشکل فیصلے بھی کرنے پڑے، ٹیکس ہدف پورا کر لیا جائے گا۔وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ دبئی میں مذاکرات کامیاب رہے ہیں اور پاکستان کے لئے قرضے کی پچپن کروڑ ڈالر کی چوتھی قسط جون کے آخرتک منظور ہوجائے گی۔وزیر خزانہ نے کہاکہ رواں مالی سال کے اختتام تک تین ارب بیس کروڑ ڈالر کا قرضہ واپس کرنا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہاکہ اب تک ایک ہزار سات سو پینتالیس ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا ہو چکا ہے۔ بجلی پر دو بتیس ارب روپے سبسڈی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں شرح نمو چار اعشاریہ ایک فیصد رہی ہے۔ اس موقع پر آئی ایم ایف کے پاکستان میں مشن سربراہ جیفری فرینک نے پاکستان کی جانب سے ادائیگیوں کے توازن پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد پچپن کروڑ ڈالر جاری کر دیں گے۔جیفری فرینکس نے کہا ہے کہ پاکستان کو بجلی پر سبسڈی میں نمایاں کمی کے لئے کہا ہے ، جی ایس ٹی میں رد و بدل کی کوئی تجویز نہیں دی۔ انہوں نے کہاکہ ٹیکس استثنیٰ کیلئے ایس آر اوز کلچر ختم کرنے کی تجویز دی ہے۔