کالعدم تنظیموں کی دھمکیاں،شکیل آفریدی کے وکیل سمیع اللہ مقدمے سے دستبردار،دوبرس تک کیس کی پیروی کی،کچھ عرصہ قبل مختلف حلقوں کی جانب سے آخری مہلت دی گئی تھی، کیس کی سماعت میرٹ پر نہیں ہورہی،امریکا حکومت پر ماورائے عدالت رہائی کے لیے دباوٴ ڈال رہا ہے،برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو

ہفتہ 10 مئی 2014 20:02

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10مئی۔2014ء) گرفتاری میں مبینہ طور پر امریکہ کی مدد کرنے والے پاکستانی ڈاکٹر شکیل آفریدی کے وکیل سمیع اللہ آفریدی نے اپنی جان کو لاحق خطرات کے پیش نظر اس مقدمے سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا،ہفتہ کو برطانوی نشریاتی ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ شکیل آفریدی کا مقدمہ انہوں نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر لڑنے کا فیصلہ کیا تھا اور وہ دو برس تک ان کی پیروی کرتے رہے لیکن کالعدم تنظیموں کی جانب سے ملنے والی دھمکیوں کے بعد ان کے لیے مزید یہ مقدمہ لڑنا ممکن نہیں رہا،سمیع اللہ آفریدی نے بتایا کہ کالعدم تنظیمیں شکیل آفریدی سے نالاں ہیں اور خیبر پختونخوا میں فضا ڈاکٹر شکیل کے خلاف ہے،ان کا کہنا تھا کہ انھیں کچھ عرصہ قبل مختلف حلقوں کی جانب سے آخری مہلت دی گئی تھی کہ وہ اس بارے میں فیصلہ کر لیں دو چار دنوں کی بات ہے کہ مجھے ڈیڈ لائن دی گئی کہ آپ ایک طرف ہو جائیں، فیصلہ کر لیں کہ آپ کو کس راستے جانا ہے اگر کیس نہ چھوڑا تو نتائج کے ذمہ دار خود ہوں گے،تاہم انھوں نے یہ دھمکیاں دینے والے عناصر کا نام ظاہر نہیں کیا اور کہا کہ بعض لوگ جو ناخوش ہیں، نام تو وہ نہیں لے رہے کہ وہ کون ہیں میرے آفس میں بھی لوگ دھمکیاں دیتے ہوئے آئے تھے،سمیع اللہ آفریدی نے کہا کہ حالات اب اتنے ناسازگار ہو گئے ہیں کہ وہ اب یہ مقدمہ نہیں لڑ سکتے،تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شکیل آفریدی کے وکلا میں سے صرف وہ ہی مقدمے سے الگ ہوئے ہیں اور باقی وکیل دستبردار نہیں ہوئے اور وہ فاٹا ٹربیونل میں درخواست بھی دائر کریں گے،انہوں نے کہاکہ میرا کردار مرکزی تھا اس مقدمے میں اور اسی لیے مجھے دھمکیاں بھی دی گئیں۔

(جاری ہے)

اس لیے میں کیس آگے نہیں بڑھا سکتا،انھوں نے یہ بھی کہا کہ جان کے خطرے کے علاوہ امریکہ کے رویے پر بھی دلبرداشتہ ہیں کیونکہ کمانڈنگ پوزیشن میں ہوتے ہوئے بھی وہ فاٹا کے عوام کی بات نہیں کر رہا،ان کا کہنا تھا کہ امریکہ حکومت ِپاکستان پر شکیل آفریدی کے لیے تو دبا ڈال رہا ہے لیکن فاٹا کے ایک کروڑ عوام کے بنیادی حقوق کی بات نہیں کر رہااس سے قبل میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کیس کی سماعت میرٹ پر نہیں ہو رہی ہے ،انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستانی حکومت پر ماورائے عدالت رہائی کے حوالے سے دباوٴ ڈال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف سی آر قوانین میں بھی تبدیلیوں کی ضرورت ہے اور وہ اس حوالے سے کام کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :