اسلامی تعلیمات کا فروغ حکومتی پالیسی کا حصہ ہے ، دینی علوم کے ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کو بھی فروغ دینے کی ضرورت ہے ، صدر مملکت ،قرآن کریم کی اشاعت اور ترویج کے کام میں اداروں کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کرنے کو تیار ہیں ،سعودیہ اور پاکستان کے درمیان دوستانہ تعلقات پاکستانی عوام کیلئے باعث افتخار ہیں ، مستقل میں دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہونگے ،ممنون حسین کا خطاب

ہفتہ 10 مئی 2014 19:35

اسلامی تعلیمات کا فروغ حکومتی پالیسی کا حصہ ہے ، دینی علوم کے ساتھ سائنس ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10مئی۔2014ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ اسلامی تعلیمات کا فروغ حکومتی پالیسی کا حصہ ہے ، دینی علوم کے ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کو بھی فروغ دینے کی ضرورت ہے ،قرآن کریم کی اشاعت اور ترویج کے کام میں اداروں کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کرنے کو تیار ہیں ،سعودیہ اور پاکستان کے درمیان دوستانہ تعلقات پاکستانی عوام کیلئے باعث افتخار ہیں ، مستقل میں دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہونگے ۔

ہفتہ کو یہاں حفظ قرآن کی گیارھویں سالانہ تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے صدرمملکت نے کہا کہ قرآن کریم کی اشاعت اور ترویج کے کام میں اداروں کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کرنے کو تیار ہیں۔صدر ممنون حسین نے کہا کہ ہم سب کو حفظ قرآن کی اہمیت کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان اور سعودیہ کے تعلقات مثالی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سعودی حکومت نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی۔

سعودیہ اور پاکستان کے درمیان دوستانہ تعلقات پاکستانی عوام کیلئے باعث افتخار ہیں۔صدر مملکت نے کہا کہ انٹرنیشنل آرگنائزیشن برائے تحفیظ قرآن کریم اور رابطہ عالمِ اسلامی کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں عالمی سطح کے معروف ادارے خادم الحرمین الشریفین کی زیرِ سرپرستی دنیا کے گوشے گوشے میں انسانیت کے مظلوم و محروم آفت زدہ اور خصوصاً مسلمان بھائیوں کی مختلف صورتوں میں امداد میں مصروف عمل ہیں۔

انھوں نے کہا کہمیں گیارھویں سالانہ مقابلہ حفظِ قرآن کریم میں نمایاں پوزیشن ہولڈر حفاظ کو خصوصاً اور دیگر تمام حفاظ اور قراء حضرات و مدارس دینیہ کے تمام منتظمین کو عمومی اور انٹرنیشنل آرگنائزیشن برائے تحفیظ قرآن کریم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبد اللہ بن علی بصفر کو خصوصی مبارک باد دیتا ہوں کہ جو ہر سال ان ننھے منھے حفاظ کی حوصلہ افزائی اور ان میں مزید ذوق پیدا کرنے کیلئے ایسی تقاریب منعقد کرا کر ان کی بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت اور خصوصاً عمرے کی سعادت اور حرمین شریفین کی زیارت کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

حکومتِ پاکستان قرآن کریم کے اس کام میں ان اداروں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ انٹرنیشنل آرگنائزیشن برائے تحفیظ قرآن کریم رابطہ عالم اسلامی کی اس مبارک مجلس میں شرکت میرے لئے دلی مسرت و اطمینان کا باعث ہے اور میں منتظمین کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے اس مبارک مجلس میں شرکت کا موقع فراہم کیا۔ صدر نے کہا قرآن کریم کی سورة البقرہ میں ارشاد خداوندی ہے کہ” جن لوگوں کو ہم نے کتاب عنایت کی ہے وہ اس کو (ایسا ) پڑھتے ہیں جیسا کہ اس کے پڑھنے کا حق ہے“ اور ارشاد نبوی ہے کہ”تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو خود قرآن مجید سیکھے اور دوسروں کو سکھائے“۔

صدر مملکت نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ٴ پاکستان اور مملکتِ سعودیہ کے مابین مثالی برادرانہ تعلقات پاکستانی حکومت اور عوام کیلئے باعثِ افتخار ہیں، آج سے چند ماہ قبل ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبد العزیز کا دورہ پاکستان اس امر کا بین ثبوت ہے۔ پاکستانی حکومت اور عوام اپنے سعودی بھائیوں اور بالخصوص خادم الحرمین الشریفین اور ولی عہد سلمان بن عبد العزیز کے بہت مشکور ہیں کہ انہوں نے مشکل کی ہر گھڑی میں ہماری مدد کی ہے اور ہمارے شانہ بشانہ کھڑے رہ کر ہمارے آپس کے برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت فراہم کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمِ اسلام میں پاکستان اپنی نوعیت کا واحد ملک ہے جو اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے قائدِاعظم محمد علی جناح  کی قیادت میں اسلام کے نام پر معرضِ وجود میں آیاجس کے قیام کا مقصد جہاں مسلمانوں کے دیگر مفادات کا تحفظ تھا وہاں سب سے اہم اور بنیادی مقصد یہ تھا کہ مسلمانانِ برصغیر ایک ایسا خطہ چاہتے تھے جہاں وہ اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق اپنی زندگیوں کو ڈھال سکیں اور ایک اسلامی جمہوری معاشرے کا قیام عمل میں لایا جا سکے۔

ایک ایسا معاشرہ جہاں قرآن و سنت کی روشنی ہمارے لئے مشعلِ راہ ہو اور اسی کے سہارے ہم دین و دنیا میں فلاح پائیں۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ آج عالمِ اسلام کو اور خصوصاً ہمارے معاشرے کو مختلف نوعیت کے مسائل درپیش ہیں۔ یہ ایک ناقابلِ تردید حقیقت ہے کہ ایک صحیح اسلامی معاشرے میں قرآن مجید کی تعلیم وتفہیم کو بنیادی حیثیت حاصل ہے اور میرے لئے یہ امر انتہائی مسرت کا باعث ہے کہ انٹرنیشنل آرگنائزیشن برائے تحفیظ قرآن کریم کو اس کی اہمیت کا احساس ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف ،نٹرنیشنل آرگنائزیشن برائے تحفیظ قرآن کریم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبد اللہ بن علی بصفر ،پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر ڈاکٹر عبد العزیز ابراہیم الغدیر ، رابطہ عالم اسلامی اور آئی آئی آر او پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر عبدہ محمد عتین ، علماء و مشائخ عظام اورننھے منھے حفاظ و اساتذہ کرام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔