بھارت ، جاپان ، برازیل اور جرمنی سلامتی کونسل کے مستقل رکنیت کے حصول کی رٹ چھوڑ دیں ، پاکستان ،مستقل رکنیت کے لئے حد سے زائد کوشش ہی عالمی ادارے میں ضروری جامع اصلاحات کے عمل میں رکاوٹ ہے ،مسعود خان

جمعہ 9 مئی 2014 19:48

بھارت ، جاپان ، برازیل اور جرمنی سلامتی کونسل کے مستقل رکنیت کے حصول ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9مئی۔2014ء) پاکستان نے بھارت ‘ جاپان ‘ برازیل اور جرمنی پر مشتمل نام نہاد گروپ چار سے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکنیت کے حصول کی رٹ چھوڑ دیں ، سلامتی کونسل کے مستقل اراکین کی تعداد میں اضافے اور عالمی ادارے میں طاقت و مراعات کے نئے مراکز کے قیام کے خلاف ہیں اس مسئلے کا واحد حل یہ ہے کہ تمام رکن ممالک کے مفاد میں ایک سمجھوتے پر متفق ہوا جائے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب مسعود خان نے سلامتی کونسل میں مجوزہ توسیع کے حوالے سے بین الحکومتی مذاکرات کے بند کمرہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ جی فور کی طرف سے کونسل کی رکنیت کے لئے بے تابانہ اور شدید مہم کی وجہ سے عالمی ادارے کے سلامتی کونسل میں جامع اصلاحات کے عمل پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں مسعود خان نے پاکستان اور اٹلی کی قیادت یونائیٹنگ فارکنسینسس ( یو ایف سی) پر جی فور کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دراصل میں جی فور کی طرف سے سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے لئے حد سے زائد کوشش ہی عالمی ادارے میں ضروری جامع اصلاحات کے عمل میں رکاوٹ ہے۔

(جاری ہے)

اگر ان ممالک کی طرف سے یہ کوششیں ختم ہوگئی تو یقینی طور پر اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔ واضح رہے کہ پاکستان ‘ اٹلی اور کولمبیا سمیت کئی ممالک نے سلامتی کونسل میں توسیع کے ضمن میں ایسی تجاویز دی ہیں جن پر عمل درآمد سے سلامتی کونسل کے کے غیر مستقل اراکین کی مدت میں نہ صرف اضافہ ہوگا بلکہ انہیں دوبارہ انتخاب کے مواقع بھی حاصل ہو سکے گے۔

مسعود خان نے کہا کہ آج اصلاحات کا عمل افسر شاہانہ طریقہ کار کا شکار ہو رہا ہے ۔ اصلاحات کا پورا عمل کونسل کے اراکین کی تعداد اور گنتی کے ارد گرد گھوم رہا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ اگر بعض علاقائی طاقتیں اقوام متحدہ میں خصوصی مراعات کے حصول کے لئے کوششیں چھوڑ دیں اور اس کی بجائے پڑوسی ممالک سے اس ضمن میں مشاورت کریں تو ہم آگے کی طرف پیش قدمی کرسکتے ہیں ۔

مسعود خان نے کہا کہ سلامتی کونسل کو دوسری جنگ عظیم کے دور کے ماڈل پر منجمند نہیں رکھا جاسکتا ہے ۔ پاکستانی مندوب نے واضح کیا کہ ہم سلامتی کونسل کے مستقل اراکین کی تعداد میں اضافے اور عالمی ادارے میں طاقت و مراعات کے نئے مراکز کے قیام کے خلاف ہیں اس مسئلے کا واحد حل یہ ہے کہ تمام رکن ممالک کے مفاد میں ایک سمجھوتے پر متفق ہوا جائے۔

متعلقہ عنوان :