پنجاب حکومت اور بین الاقوامی یونیورسٹیز کے درمیان مفاہمت کی 3یادداشتوں پر دستخط، بندوق کی گولی کی نسبت تعلیم کی گولی سے انتہاپسندی کا بہتر انداز میں مقابلہ کیا جاسکتا ہے‘ محمد شہبازشریف ، بین الاقوامی یونیورسٹیوں کے ساتھ معاہدے خوش آئند ہیں ، ان معاہدوں کو جلد سے جلد عملی شکل دینے کیلئے ہرممکن اقدامات کئے جائینگے، برطانوی وزیراعظم نے تعلیم، سکل ڈویلپمنٹ اور دیگر شعبوں کی بہتری میں پنجاب حکومت کی کاوشوں کی تعریف کی ہے،نالج پارک پاکستان کو آگے لے جانے کا ویژن ہے‘وزیراعلیٰ پنجاب کا تقریب سے خطاب ،غیرملکی ماہرین تعلیم کے سوالات کے جواب بھی دئیے

جمعہ 9 مئی 2014 19:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9مئی۔2014ء) پنجاب حکومت اور بین الاقوامی یونیورسٹیز کے درمیان آج مقامی ہوٹل میں مفاہمت کی 3یادداشتوں پر دستخط کئے گئے ۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔پنجاب حکومت کی جانب سے سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن عبداللہ سنبل اور انٹرنیشنل یونیورسٹیوں کے نمائندوں نے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے-معاہدوں کے تحت انٹرنیشنل سکاٹش کوالیکفیشن اتھارٹی یوکے،کومسیٹس/ یونیورسٹی آف لنکیسٹر اور نور انٹرنیشنل یونیورسٹی لاہور میں بننے والے سٹیٹ آف دی آرٹ نالج پارک میں اپنے کیمپسز قائم کریں گی۔

یہ ادارے پنجاب میں ریسرچ کے فروغ کیلئے تعاون فراہم کریں گے ۔پنجاب میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے یہ بین الاقوامی ادارے اپنے تجربات اور مہارت مہیا کریں گے جبکہ طالب علموں کو سکالر شپ بھی دئیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی یونیورسٹیوں کے ساتھ نالج پارک میں ان یونیورسٹیوں کے کیمپسز کے قیام کے حوالے سے طے پانے والے معاہدے خوش آئند ہیں اور ان معاہدوں کو جلد سے جلد عملی شکل دینے کیلئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے۔

پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کرنے کا واحد راستہ تعلیم ہے۔ تعلیم کو فروغ دے کر انتہاپسندی، غربت اور بیروزگاری جیسے مسائل پر بھی قابو پایا جا سکتا ہے۔ پنجاب حکومت نے تعلیم کی اسی اہمیت کے پیش نظر فروغ تعلیم اور شعبہ تعلیم کی ترقی کو اپنی اولین ترجیح بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں وسیع قطعہ اراضی پر نالج پارک قائم کیا جا رہا ہے جس میں دنیا کی معروف یونیورسٹیاں اپنے کیمپسز قائم کر رہی ہیں جس سے تحقیق کے عمل کو فروغ ملے گا - نالج پارک لاہور کی انتہائی پرائم لوکیشن پر قائم کیا جا رہا ہے اور یہ نالج پارک علم و تحقیق کا گہوارہ بنے گا۔

نالج پارک پاکستان کو آگے لے جانے کا ویژن ہے اور یہاں سے پیدا ہونے والے عظیم سکالرز اور محقق دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کریں گے۔نالج پارک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی یونیورسٹی کو شفٹ کیا جائے گا جبکہ میڈیکل اور دیگر اہم شعبوں کے حوالے سے ادارے قائم کئے جائیں گے- کڈنی اور لیور ریسرچ سینٹر بھی یہاں بنے گا-انہوں نے کہاکہ تعلیم دہشت گردی، عسکریت پسندی اور انتہاپسندی کے خاتمے کا موثر ترین ذریعہ ہے۔

بندوق کی گولی کی نسبت تعلیم کی گولی سے انتہاپسندی کا بہتر انداز میں مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ جنوبی پنجاب سے انتہاپسندی کے رجحانات کے خاتمے کیلئے دانش سکول قائم کئے گئے ہیں جہاں غریب گھرانوں کے بچے اور بچیوں کو معروف اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ہم پلہ تعلیمی سہولیات بالکل مفت فراہم کی جا رہی ہیں،دانش سکولز میں سمارٹ بورڈ زکے ذریعے طالب علموں کو تعلیم فراہم کی جا تی ہے۔

علم و دانش کے ان گہواروں سے تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ دانش سکولو ں کے قیام کے ساتھ ہونہار طلبا و طالبات میں صرف اور صرف میرٹ پر لیپ ٹاپ بھی تقسیم کئے گئے ہیں اور لیپ ٹاپ کی تقسیم کے پروگرام میں مدارس کے سکالرز کو بھی شامل کیا گیا ہے اور وہ ان لیپ ٹاپ کے ذریعے دنیا بھر کی یونیورسٹیوں میں دی جانے والی تعلیم اور تحقیقی کام سے بخوبی آگاہ ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ کا تعلیم سمیت دیگر شعبوں کی ترقی میں تعاون لائق تحسین ہے۔ ڈیفڈ کے اشتراک سے سکل ڈویلپمنٹ پروگرام کے ذریعے اب تک 40 ہزار سے زائد بچے اور بچیوں کو فنی تربیت دی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی وزیراعظم، برطانوی وزراء اور دیگر اعلیٰ حکام نے تعلیم، سکل ڈویلپمنٹ اور دیگر شعبوں کی بہتری میں پنجاب حکومت کی کاوشوں کی تعریف کی ہے بلاشبہ پنجاب حکومت کے لئے یہ اعزاز کی بات ہے کہ برطانوی وزیراعظم کی جانب سے تعلیم کے شعبہ کی بہتری کے لئے ا ٹھائے گئے اقدامات کو سراہا گیا ہے اور اس پر تمام پنجاب حکومت مبارکباد کی مستحق ہے - برطانیہ کے تعاون سے سکولوں میں تعلیمی اصلاحات کے پروگرام کے بھی انتہائی مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

نوجوانوں کو جدید علوم سے آراستہ کر کے انہیں با اختیار بنانا ہمارا مشن ہے-پاکستان کے نوجوانوں کو با عزت روز گار فراہم کر کے ہم اس چیلنج کو بہترین مواقع میں بدلیں گے اور اس حوالے سے بین الاقوامی یونیورسٹیوں سے طے پانے والے معاہدوں کو جلد حقیقت میں بدلیں گے۔ وزیراعلیٰ نے تقریب میں موجود غیرملکی مندوبین اور ماہرین تعلیم کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ نالج پارک میں بین الاقوامی یونیورسٹیوں کے کیمپسز کے قیام کے معاہدوں پر تیزی سے عمل کیا جائے گا اور ان کیمپسز میں فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

ہائیر ایجوکیشن کے فروغ کیلئے غیرملکی ماہرین تعلیم کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کے خواہاں ہیں اور اس مقصد کیلئے ہمیں ان کی رہنمائی درکار ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خواتین کو قومی دھارے اور ترقی کے عمل میں شامل کئے بغیر ترقیاتی اہداف کا حصول ممکن نہیں۔میری قوم کی بیٹیوں سے اپیل ہے کہ وہ ملک و قوم کی ترقی کے لئے عملی میدان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تا کہ ملک تیزی سے آگے کی جانب بڑھے- پنجاب حکومت نے خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔

خواتین کیلئے چھوٹے قرضوں کی فراہمی کا پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ موٹروے کے نزدیک وسیع رقبے پر قائد اعظم اپیرل پارک قائم کیا جا رہا ہے جس میں روزگار کے10لاکھ نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں زراعت، لائیوسٹاک، ڈیری فارمنگ کے شعبہ میں ترقی اور سرمایہ کاری کے بڑے مواقع موجود ہیں اور یہ ایسے شعبے ہیں جن کو فروغ دے کر قومی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت صوبے میں فنی تعلیم کے فروغ کیلئے بھی ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ کنٹری ڈائریکٹر برٹش کونسل پاکستان پیٹر اپٹن نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت شہباز شریف کی قیادت میں صوبے میں فروغ تعلیم کیلئے لائق تحسین کاوشیں کر رہی ہے۔ برطانوی وزیراعظم نے پنجاب میں فروغ تعلیم کے اقدامات کو سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ ، دانش سکولوں کا قیام، پنجاب ایجوکیشن ریفارمز روڈ میپ عالمی معیار کے پروگرام ہیں جن کے تعلیم کے شعبے کی بہتری پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

تقریب میں صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان، پارلیمانی سیکرٹری برائے ہائیرایجوکیشن، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن اور بھارت، سری لنکا، امریکہ، کینیڈا ، برطانیہ سمیت 15 ممالک کے 80 مندوبین اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔