ملتان ، نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے انسانی حقوق کمیشن کا عہدیدار راشد رحمن جاں بحق ، ساتھی اور ڈرائیور زخمی

جمعرات 8 مئی 2014 18:04

ملتان (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8مئی 2014ء) ملتان میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے انسانی حقوق کمیشن کے عہدیدار اور توہین رسالت کے ایک مقدمے کے وکیل صفائی راشد رحمان جاں بحق ، ساتھی اور ڈرائیور زخمی ہوگئے ۔پولیس حکام کے مطابق گزشتہ روز رات راشد رحمان کچہری روڑ پر واقع اپنے دفتر میں بیٹھے تھے کہ دو نامعلوم مسلح افراد دفتر میں گھس آئے اور فائرنگ کر دی۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق راشد رحمان کو چھ گولیاں لگیں رپورٹ کے مطابق ایک گولی کان سے ہوتی ہوئی دماغ میں گھسی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔ اس کے علاوہ دو گولیاں دل کے قریب لگیں واقعہ کے بعد پولیس نے دو نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ۔امریکی خبر رساں ادارے نے پولیس افسر محمود الحسن کے حوالے سے بتایا کہ فائرنگ کے واقعہ میں راشد رحمان کے دو اسسٹنٹ زخمی ہوئے ۔

(جاری ہے)

پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کے واقعے کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ یہ پیدل تھے یا کسی گاڑی یا موٹر سائیکل پر سوار تھے۔پولیس حکام کے مطابق راشد رحمان کو جنوری میں نامعلوم افراد کی جانب سے دھمکیاں بھی ملی تھیں۔راشد رحمان کی اہلیہ نے بتایا کہ جب سے انہوں نے بہاوٴ الدین زکریا یونیورسٹی کے انگریزی کے ایک سابق استاد کا مقدمہ لیا تھا تب سے ان کو دھمکیاں موصول ہو رہی تھیں۔

راشد رحمان کی اہلیہ کے مطابق راشد کہا کرتے تھے کہ کچھ افراد ان کا پیچھا بھی کرتے ہیں۔راشد رحمان ویتنام میں پاکستان کے سابق سفیر اشفاق احمد خان کے بیٹے اور ایچ آر سی پی کے سربراہ آئی اے رحمان کے بھتیجے تھے۔گذشتہ ماہ راشد رحمان نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا تھا کہ وہ کمرہ عدالت میں ملنے والی دھمکیوں کے باوجود مقدمے کی پیروی جاری رکھیں گے البتہ انھوں نے کہاکہ ریاست انہیں تحفظ فراہم نہیں کر رہی۔

متعلقہ عنوان :