کراچی میں ڈیڑہ لاکھ شناختی کارڈ چوری کیس کا فیصلہ 18 سال بعد سنا دیا گیا

بدھ 7 مئی 2014 16:42

کراچی میں ڈیڑہ لاکھ شناختی کارڈ چوری کیس کا فیصلہ 18 سال بعد سنا دیا ..

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 7مئی 2014ء) انسداد بدعنوانی کی عدالت نے 18 سال بعد ڈیڑھ لاکھ شناختی کارڈ چوری کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے تمام ملزمان کو باعزت بری کر دیا۔ کراچی میں انسداد بدعنوانی کی عدالت کے جج محمد عظیم نے ڈیڑھ لاکھ شناختی کارڈ چوری کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان کے خلاف ثبوت کو ناکافی قرار دیتےہوئے تمام افراد کو باعزت بری کردیا۔

(جاری ہے)

مقدمے میں نامزد ملزمان میجر ریٹائرڈ پرویز فضل، میجر ریٹائرڈ ولایت اور پاکستان سیکیورٹی پرنٹنگ پریس کے افسران ملک سکندر اعوان، بن شیر ملک جان محمد اور ملک محمد حیات پر الزام تھا کہ انہوں نے ڈیڑھ لاکھ شناختی تیاری کے بعد چوری کرلئے۔

عدالت کی جانب سے شناختی کارڈ چوری کے مقدمے کا فیصلہ رواں سال فروری کو محفوظ کیا گیا تھا، گزشتہ 18 سال سے جاری اس مقدمے میں ملوث 3 ملزمان کا انتقال جب کہ 2 ملزم ناقابل علاج مرض میں مبتلا ہوچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :