وفاقی حکومت نے سندھ ہائی کورٹ پر مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے انکارکردیا،ملزم پرسنگین نوعیت کے مقدمات زیر سماعت ہیں وہ ای سی ایل سے نام نکلوا کر آرٹیکل 6 کی کارروائی سے بچنا چاہتے ہیں،وزارت داخلہ کا 14صفحات پر مشتمل جواب سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرادیاگیا

پیر 5 مئی 2014 22:20

وفاقی حکومت نے سندھ ہائی کورٹ پر مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے انکارکردیا،ملزم ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5مئی۔2014ء) سندھ ہائی کورٹ میں سابق صدرپرویزمشرف کی درخواست پر وفاق نے جواب داخل کردیا جس میں سابق صدر کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے سے معذرت کی گئی ہے،نجی ٹی وی کے مطابق وزارت داخلہ کی طرف سے 14 صفحات پر مشتمل جواب سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرایا گیا ہے، جواب میں کہا گیا ہے پرویز مشرف کا نام سپریم کورٹ کے 8 اپریل 2013 کے حکم پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا گیا، سپریم کورٹ کے حکم کی تشریح خود عدالت عظمیٰ ہی کرسکتی ہے لہذا یہ معاملہ سندھ ہائی کورٹ کے دائرے اختیار میں نہیں آتا، جواب میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف سنگین نوعیت کے مقدمات زیر سماعت ہیں وہ ای سی ایل سے نام نکلوا کر آرٹیکل 6 کی کارروائی سے بچنا چاہتے ہیں، وفاق نے عدالت سے استدعاکی کہ درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر ہرجانے کے ساتھ خارج کیا جائے،واضح رہے کہ سابق صدر کے خلاف مختلف مقدمات زیر سماعت ہونے کی وجہ سے ان کا نام گزشتہ برس ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا تھا تاہم خصوصی عدالت کے فیصلے کے بعد کہ پرویزمشرف جہاں سے چاہیں اپنا علاج کراسکتے ہیں اس حوالے سے عدالت نے ان پر کوئی پابندی عائد نہیں کی، عدالت کے فیصلے کے بعد 2 اپریل کو پرویز مشرف نے سیکریٹری داخلہ سے اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کی جسے مسترد کردیا گیا جس کے بعد پرویز مشرف کے وکلا نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔