گزشتہ پانچ سالوں کے دوران فاٹا میں 330 ڈرون حملے ہوئے ،چوہدری جعفر اقبال ،متاثرہ علاقے دور دراز ہونے کی وجہ سے حملوں میں جاں بحق ہونیوالے افراد کی تصدیق کرنا ممکن نہیں ،پانچ سالوں میں نیب کو بدعنوانی کے حوالے سے 42 ہزار 886 شکایات مو صول ہوئیں ، 475 ریفرنسز دائر کئے گئے ،پلی بارگین اور قرضہ کی نادھندگی کے تصفیے کے ذریعے 219 مقدمات نمٹائے گئے ، مذکورہ عرصہ میں 269 افراد کو سزا ،228 افراد بری کئے گئے ، اس وقت نیب میں 737 انکوائریاں، 264 تحقیقات اور 664 ریفرنسز زیر التواء ہیں ، قومی اسمبلی میں جواب

پیر 5 مئی 2014 21:40

گزشتہ پانچ سالوں کے دوران فاٹا میں 330 ڈرون حملے ہوئے ،چوہدری جعفر اقبال ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5مئی۔2014ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران فاٹا میں 330 ڈرون حملے ہوئے ہیں متاثرہ علاقوں کے دور دراز ہونے کے باعث حملوں میں جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد نہیں بتائی جا سکتی گزشتہ پانچ سالوں میں نیب کو بدعنوانی کے حوالے سے 42 ہزار 886 شکایات مو صول ہوئیں جن میں سے 475 ریفرنسز دائر کئے گئے جبکہ پلی بارگین اور قرضہ کی نادھندگی کے تصفیے کے ذریعے 219 مقدمات نمٹائے گئے مذکورہ عرصہ میں 269 افراد کو سزا جبکہ 228 افراد بری کئے گئے اس وقت نیب میں 737 انکوائریاں، 264 تحقیقات اور 664 ریفرنسز زیر التواء ہیں ۔

پیر کو وقفہ سولاات کے دوران بیلم حسنین کے سوال کے جواب میں وزارت قانون انصاف و انسانی حقوق کی طرف سے بتایا گیا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران انسانی حقوق امدادی فنڈ سے 122 افراد کو مالی گرانٹ دی گئی ہے ایوان کو بتایا گیا کہ حسن ابدال سے مانسہرہ متک ایکسپریس وے پراجیکٹ پر دو مراحل میں عمل درآمد ہو گا پہلے مرحلے میں حسن ابدال، حویلیاں سیکشن(49 کلومیٹر) کی تعمیر شروع کی جائیگی اے ڈی بی 315 امریکی ڈالر فراہم کرنے پر متفق ہوا ہے اور اس سال کیلئے 200 ملین امر یکی ڈاٹر کی منظوری دی ہے جبکہ باقی رقم اگلے سال فراہم کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

نفیسہ عنایت خٹک کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت جام کمال نے بتایا کہ توقع ہے کہ ایل این جی سروسز معاہدہ دستخط ہونے کے بعد گیارہ مہینوں کے اندر ملک میں ایل این جی کی درآمد کی جائیگی ۔ سید آصف حسنین کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری دفاع چوہدری جعفر اقبال نے بتایا کہ 2008 ء سے 2013 ء تک کے عرصے کے دوران فاٹا میں 330 ڈرون حملے ہوئے ڈرون حملوں سے متاثرہ علاقے دور دراز ہونے کی وجہ سے حملوں میں جاں بحق ہونیوالے افراد کی تصدیق کرنا ممکن نہیں ہے ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ حکومت پاکستان ڈرون حملوں کیخلاف اقوام متحدہ سمیت ہر فورم پر احتجاج کیا ہے ۔

وزیراعظم نواز شریف نے دورہ امریکہ کے دوران بھی ڈرون حملوں کا معاملہ اٹھایا تھا موجودہ حکومت کی کوششوں کی وجہ سے ڈرون حملوں میں واضح کمی ہوئی ہے ۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ایوان کو ڈرون حملوں میں جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد نہیں بتائی جا رہی سپیکر اس کا نوٹس لیں جس پر سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ اگر ڈیٹا موجود ہوتا تو پارلیمانی سیکرٹری بتا دیتے میں تو نہیں دے سکتا سید وسیم کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے بتایا کہ نیٹو سپلائی کیلئے طورخم کراچی اور چمنکراچی دونوں راستے آپریشنل ہیں نیٹو سپلائی کے حوالے سے پاکستان کسٹم ، کے پی ٹی ، پی کیو اے ، این ایل سی اور دیگر اسٹیک ہولڈرز محصولات اور اخراجات کی صورت میں اچھی خاصی رقم وصول کر رہے ہیں اس سے کراچی بندرگاہ کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے اور سول لیبر کوروزگار ملتا ہے ۔

پروین مسعود بھٹی کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت جام کمال نے بتایا کہ موجودہ شرح پیداوار کے اعتبار سے ملک میں قدرتی گیس معاہدے پر 23 اپریل 2014 ء کو دستخط کئے گئے جس کی مالی رقوم کی فراہمی کی مد ت اختتام چھ ماہ ہے مالی رقوم کی فراہمی کی مدت اختتام کے بعد تعمیراتی عرصہ تین سال ہے ایم کیو ایم کے رشید گوڈیل نے کہا کہ حکومت موٹروے ، موٹروے کی بات کر رہی ہے سندھ میں اب تک کتنے موٹروے بنائے گئے ہیں ؟ اس پر وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ ایم کیو ایم تین دہائیوں سے حکومت میں رہی یہ مشرف کے ساتھ بھی رہے اور پیپلز پارٹی کے ساتھ بھی رہے اپنی سڑکیں بنوا لیتے اگر وہ عرصہ ہمارے پاس ہوتا تو اب تک ملک بھر میں موٹروے کے منصوبے مکمل ہو چکے ہوتے ہمیں وہ عرصہ لوٹا دیں ہم سڑکیں بنا کر دکھا دینگے شیخ صلاح الدین کے سوال کے جواب میں ایوان کو بتایا گیا کہ موجودہ انتخابی فارموں میں ترامیم تجویز کرنے یا کوئی نیا فارم متعارف کرانے کی کوئی تجویز الیکشن کمیشن کے زیر غور نہیں ہے تاہم الیکشن کمیشن اثاثوں اور ذمہ داریوں کے گوشوارے (فارم 21 ) داخل کرانے کیلئے استعمال ہونے والے فارم ہے اور انتخابات کیلئے استعمال کئے جانیوالے لفافوں اور پولنگ سٹاف کی آسانی کیلئے فارموں کی تعداد میں کمی کرنے پر نظر ثانی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس کو الیکشن کمیشن کے دوسرے پانچ سالہ سٹریٹجک پلان 2014-18 میں شامل کیا گیا ہے۔