آئین کا احترام نہ کرنے والے طالبان کے خلاف کارروائی ہوگی،سرتاج عزیز،مذاکرات کا مقصددہشت گردی سے چھٹکارہ پاناہے ،پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر پابندیوں کی وجہ سے عمل درآمدممکن نہیں،بھارت میں جو بھی نئی حکومت بنے گی اس کے ساتھ ملکر کام کریں گے،شام میں پاکستانی افواج کی خبریں بے بنیادہیں،وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیزکا انٹرویو

بدھ 30 اپریل 2014 20:44

آئین کا احترام نہ کرنے والے طالبان کے خلاف کارروائی ہوگی،سرتاج عزیز،مذاکرات ..

تہران(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اپریل۔2014ء) وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امورسرتاج عزیزنے کہاہے کہ جو طالبان آئین کا احترام نہیں کریں گے ان کے خلاف کارروائی ہوگی، ہماری کوشش ہے کہ مذاکرات کے ذریعے حکومتی رٹ قائم ہو جائے، طالبان سے مذاکرات کا مقصد ملک کو دہشت گردی سے نجات دلانا ہے، بھارت میں جو بھی نئی حکومت بنے گی اس کے ساتھ ملکر کام کریں گے اورتمام تصفیہ طلب امور کے حل کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے، پاکستان خطے میں اور عالم اسلام میں اپنی غیر جانبدارانہ پالیسی پر گامزن رہیگا، شام میں پاکستانی افواج ک موجودگی کی خبریں بے بنیادہیں، پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر پابندیوں کی وجہ سے عمل درآمدممکن نہیں،ایک انٹرویومیں مشیر خارجہ سرتاج عزیزنے کہاکہ پاکستان افغانستان میں بڑے پیمانے پر مفاہمتی عمل کا خواہشمند ہے، افغانستان میں خانہ جنگی کا زیادہ امکان نہیں، وہاں شدت پسندی ہے جس پر قابو پایا جاسکتا ہے،انہوں نے کہاکہ افغانستان میں عدم استحکام کی وجہ سے پاکستان کو سرحد پارمنظم جرائم کابھی سامناہے،انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ مذاکرات کے ذریعے حکومتی رٹ قائم ہو جائے مگر طالبان حکومت کی رٹ چیلنج کریں گے تو حکومت اپنی رٹ قائم کرکے رہیگی اورضرورت پڑی توایکشن بھی کرینگے،انہوں نے کہاکہ جو طالبان آئین کا احترام نہیں کریں گے ان کے خلاف کارروائی کریں گے ،ان کا کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کا مقصد ملک کو دہشت گردی سے نجات دلانا ہے لیکن جب بھی حکومت کو یہ نظر آیا کہ طالبان کے کچھ گروہ امن نہیں چاہتے ہیں تو ان کے خلاف آپریشن کیا جائے گا،انہوں نے کہاکہ بھارت میں جو بھی نئی حکومت بنے گی اس کے ساتھ ملکر کام کریں گے اورتمام تصفیہ طلب امور کے حل کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے،سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان خطے میں اور عالم اسلام میں اپنی غیر جانبدارانہ پالیسی پر گامزن رہیگا،ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ شام میں پاکستانی افواج ک موجودگی کی خبریں بے بنیادہیں،پاکستان اپنی غیر جانبدارانہ پالیسی پر قائم ہے اور اس کا وہی موقف ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں میں شام کے بارے میں ہے،ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصونہ قائم ہے مگر پابندیوں کی وجہ سے اس پر عملدر آمد کے اوقات کار کو از سر نو ترتیب دینا ہوگا۔