بھارتی پارلیمانی انتخابات کا ساتواں اوراہم ترین انتخابی دنگل (کل) ہوگا،مودی اورکجریوال آمنے سامنے،سات ریاستوں کی 89نشستوں پر ووٹ ڈالے جائینگے، ملک کی اعلی ترین سیاسی قیادت انتخابی میدان میں اتر یگی، اکثریت نہ ملنے کی صورت میں حکومت سازی کیلئے کانگریس کسی سیکولر اتحاد کی حمایت کرسکتی ہے ،رہنماؤں کی گفتگو

منگل 29 اپریل 2014 20:28

بھارتی پارلیمانی انتخابات کا ساتواں اوراہم ترین انتخابی دنگل (کل) ہوگا،مودی ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اپریل۔2014ء) بھارتی پارلیمانی انتخابات کے ساتویں مرحلے کی پولنگ کل(بدھ کو)ہوگی جس میں سات ریاستوں کی89نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے، نتائج کا اعلان سولہ مئی کو کیاجائیگا،اس مرحلے میں ملک کی اعلی ترین سیاسی قیادت انتخابی میدان میں اتر رہی ہے،بھارتی میڈیاکے مطابق جن سات ریاستوں اور وفاق کے زیرِ انتظام علاقوں میں پولنگ ہوگی ان میں گجرات، بہار، اتر پردیش، مغربی بنگال، پنجاب، آندھر پردیش،مقبوضہ کشمیر، دادرا اور ناگر ہویلی اور دمن اور دئیو شامل ہیں،گجرات کی تمام 26 نشستوں کے لیے ایک ساتھ ووٹ ڈالے جائیں گے ریاست میں بڑودا کے حلقے سے وزیراعلی اور وزارت عظمی کے لیے بی جے پی کے امیدوار نریندر مودی بھی میدان میں ہیں،مودی دو حلقوں سے انتخاب لڑ رہے ہیں اور دوسرا حلقہ ہندوں کا مقدس ترین شہر بنارس ہے جہاں 12 مئی کو آخری مرحلے میں پولنگ ہوگی،گجرات کے ہی گاندھی نگر حلقے سے بی جے پی کے سابق صدر ایل کے اڈوانی میدان میں ہیں،اترپردیش کی جن 14 سیٹوں کے لیے بدھ کو ووٹنگ ہوگی ان میں رائے بریلی بھی شامل ہے جہاں سے کانگریس کی صدر سونیا گاندھی ایک مرتبہ پھر اپنی قسمت آزما رہی ہیں جبکہ لکھن سے بی جے پی کے صدر راج ناتھ سنگھ الیکشن لڑ رہے ہیں،مقوضہ کشمیر کے سری نگر حلقے سے فاروق عبداللہ دوبارہ منتخب ہونے کی کوشش کر رہے ہیں اور مودی کے ساتھ ان کی لفظوں کی جنگ پوری شدت کے ساتھ جاری ہے۔

(جاری ہے)

فاروق عبداللہ کے اس بیان پر کافی تنقید ہوئی ہے کہ اگر انڈیا میں فرقہ پرست حکومت بنتی ہے تو مقبوضہ کشمیر اس کے ساتھ نہیں رہ سکتا،اتر پردیش کے جھانسی حلقے سے سادھوی اوما بھارتی میدان میں ہیں اور اپنے اس بیان کی وجہ سے کافی سرخیوں میں رہی ہیں کہ اگر بی جے پی کی حکومت بنتی ہے تو پرینکا گاندھی کے شوہر رابرٹ وڈرا کو جیل بھیجا جائے گا،اس کے بعد پولنگ کے دو مرحلے باقی رہ جائیں گے جن کے لیے ووٹ سات اور بارہ مئی کو ڈالے جائیں گے نتائج کا اعلان سولہ مئی کو کیاجائیگا،کانگریس کے سینئر رہنماؤں نے کہاکہ اکثریت نہ ملنے کی صورت میں حکومت سازی کے لیے کانگریس کسی سیکولر اتحاد کی حمایت کرسکتی ہے ۔

اگر بی جے پی کی حکومت بنتی ہے اور جیٹلی الیکشن جیت جاتے ہیں تو نئی حکومت میں انہیں انتہائی اہم رول ملنا طے ہے کیونکہ وہ نریندر مودی کے سب سے قریبی ساتھی مانے جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :