حکومت نے ان لینڈ فریٹ سبسڈی میں 4روپے فی کلو اضافہ نہ کیا تو ڈھائی لاکھ ٹن چینی برآمد نہیں ہو سکے گی ‘ شوگر ملز ایسوسی ایشن

منگل 29 اپریل 2014 15:58

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29اپریل 2014ء )پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے ان لینڈ فریٹ سبسڈی میں 4روپے فی کلو فوری اضافہ نہ کیا تو ڈھائی لاکھ ٹن چینی برآمد نہیں ہو سکے گی جسکے باعث کسانوں کو انکی فصل کی مد میں 15سے 20ارب کی ادائیگیاں کرنا بھی ممکن نہیں ہوگا ، بھارت نے اپنے کسانوں کو ادائیگیاں ممکن بنانے کے لئے شوگر انڈسٹری کو 6600کروڑ روپے بلا سود قرضے مہیا کئے ہیں پاکستانی حکومت بھی شوگر انڈسٹری کو اسی طرز پر قرض فراہم کرے ،ملک میں چینی کے وافر ذخائر موجود ہیں اس لئے رمضان المبارک میں چینی کی قیمتیں بڑھنے کا کوئی امکان نہیں۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون کے ریاض کیانی اور سابق چیئرمین جاوید کیانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کہا کہ اس وقت عالمی مارکیٹ میں ہمارا بھارت ، برازیل اور تھائی لینڈ سے مقابلہ ہے ۔ ہمارا ہمسایہ ملک عالمی منڈی میں چینی برآمد کرنے کیلئے اپنی شوگر ملوں کو 54ڈالر فی ٹن کی برآمدی ریبیٹ سبسڈی دے رہا ہے ہے اور موجودہ حالات میں ہماری انڈسٹری مقابلہ کرنے سے قاصر ہے ۔

حکومت نے اس سے قبل بھی چینی برآمد کرنے کی مد میں ایس آر او77جاری کیا تھا جسکی مد میں ابھی تک 2ارب 10کروڑ کی ادائیگیاں نہیں جسکی وجہ سے ہم آگے کسانوں کو انکی فصل کی رقم ادا نہیں کر سکے ۔ انہوں نے کہا کہ اسوقت بھی کسانوں کے 15سے 20ارب روپے ادا کرنے ہیں اگر حکومت نے چینی کے فاضل ذخائر برآمد کرنے کیلئے سبسڈی نہ دی تو کسانوں کو ادائیگیاں نہیں ہوسکیں گی جس سے انڈسٹری بھی بحران کا شکار ہو جائے گی ۔

امسال ملک بھر میں شوگر انڈسٹری نے 219ارب روپے کی ادائیگیاں کی ہیں جس میں پنجاب میں134ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئیں ۔ ضلعی انتظامیہ کا دباؤ ہے کہ اگر دو مئی تک کسانوں کو بقایا جات کی ادائیگیاں نہ کی گئی تو شوگر ملوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ صوبائی حکومت ہماری گزارشات کی منظوری تک ضلعی حکومتوں کو اس سے باز رہنے کے احکامات جاری کرے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹی سی پی کو تجویز دی ہے کہ پانچ لاکھ ٹن چینی کا بفر سٹاک رکھے تاکہ چینی کی موجودہ قیمت میں استحکام آسکے اور اگلے سیزن میں ممکنہ کمی کی صورت میں چینی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے استعمال کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں پنجاب میں دو سے تین شوگر ملیں فروخت ہو چکی ہیں اور گھمبیر حالات کی وجہ سے دو سے تین مزید فروخت کی جارہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بگاس سے 56میگاواٹ میں سے 26میگا واٹ بجلی آئندہ ایک دو روز تک نیشنل گرڈ سسٹم میں شامل ہو جائے گی جبکہ باقی بجلی جون کے آخر تک سسٹم میں شامل کر دی جائیگی ۔