لیاری کی خواتین اساتذہ کی وزیر تعلیم نثار کھوڑو سے ملاقات کی کوشش کو پولیس اہلکاروں نے ناکام بنادیا ،لیاری میں پانچ سوسے زائد خواتین اساتذہ گذشتہ اٹھارہ ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پرفاقہ کشی کا شکارہوگئی ہیں،وزیر اعلیٰ نوٹس لیں ،اساتذہ کا مطالبہ

پیر 28 اپریل 2014 22:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28اپریل۔2014ء) لیاری کی خواتین اساتذہ کی جانب سے پیر کو سندھ اسمبلی میں سنئیر وزیرتعلیم نثار احمدکھوڑو اور لیاری سے منتخب رکن سندھ اسمبلی ثانیہ مرزاسے ملاقات کی کوشش کو پولیس اہلکاروں نے ناکام بنا دہا اور انہیں اسمبلی سے جانے پرمجبورکردیا گیا۔ ان خواتین اساتذہ کے مطابق وہ اٹھارہ ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔

امن وامان کی مخدوش ترین صورتحال میں بھی یہ خواتین اساتذہ اپنی ڈیوٹیاں انجام دیتی رہی ہیں تاہم تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے لیاری سے منتخب نمائندوں اورپیپلزپارٹی نے آنکھیں بند کرلی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی سندھ کی طر ف سے رسک الاوٴنس بھی انہیں اد ا نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے پیپلزپارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو اس کے مسائل کے حل کی اپیل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ لیاری میں پانچ سوسے زائد خواتین اساتذہ گذشتہ اٹھارہ ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پرفاقہ کشی کا شکارہوگئی ہیں۔خواتین اساتذہ کواگست 2012ء سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں۔وزیراعلی سندھ اورسینئروزیرتعلیم نثارکھوڑو کی جانب سے بارباریقین دہانیوں کے باوجود لیاری کی خواتین اساتذہ کوتنخواہیں جاری نہیں کی گئیں جبکہ خواتین اساتذہ نے عام انتخابات کے علاوہ لیاری میں ہونے والے تعلیمی پروگرامز،ووٹرلسٹوں،میٹرک اورانٹرامتحانات میں بھی ڈیوٹی نبھائی ہے،وزیراعلی سندھ نے لیاری میں امن وامان کی مخدوش صورتحال میں ڈیوٹی کرنے والے اساتذہ کے سیکورٹی رسک الانس کا جواعلان کیا تھا اس پربھی عمل نہیں کیا گیا اورخواتین اساتذہ کوتنخواہیں ادا نہیں کی گئیں۔

خواتین اساتذہ نے بلاول بھٹوزرداری سے اپیل کی ہے کہ وہ لیاری میں تعلیمی خدمات سرانجام دینے والی خواتین اساتذہ کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے اپنا کرداراداکریں اورپی پی ارکان وعہدیداروں کی بے حسی کا نوٹس لیں۔