سندھ میں کم عمری کی شادی کی روک تھام کا بل منظور

پیر 28 اپریل 2014 15:12

سندھ میں کم عمری کی شادی کی روک تھام کا بل منظور

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28اپریل 2014ء) سندھ اسمبلی نے کم عمر کی شادی روکنے سے متعلق بل منظور کر لیا۔ خلاف ورزی پر دلہا، دلہن اور والدین کو سزا ملے گی۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کی صدارت میں شروع ہوا۔ تحریک انصاف کے حفیظ الدین نے کورم نہ ہونے کی نشاندہی کی۔ وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر میندرو نے کہا کہ ایوان چلانے کے لیے اتفاق رائے ہوا تھا کہ کورم کی نشاندہی نہیں کی جائے گی۔

اس کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے کارروائی جاری رکھی وقفہ سوالات میں ایم کیو ایم کے رکن نے بزرگان دین کے عرس کے موقع پر محفل سماع کو گانا بجانے کی محفل کہنے پر اعتراض کیا۔ جس پر شرمیلا فاروقی نے کہا کہ کسی رکن کو اعتراض ہے تو میں گانا بجانے کی بجائے صوفیانہ کلام کا لفظ استعمال کرتی ہوں۔

(جاری ہے)

مہیش ملانی نے کہا کہ تھرپارکرمیں ماروی کا میلہ تسلسل کے ساتھ نہیں منایا جاتا۔

ماروی کا میلہ ہر سال منعقد کیا جائے گا۔ وقفہ سوالات میں مسلم لیگ فنکشنل کی رکن نصرت سحرعباسی نے وزیر اعلی سندھ کی معاون خصوصی شرمیلا فاروقی کی جانب سے بطور صوبائی وزیر سوالات کے جواب دینے پر اعتراض کرتے ہوئے اسے اسمبلی کے نئے قواعدوضوابط کے خلاف قرار دیا ۔ ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے شرمیلا فاروقی کو جوابات دینے کی اجازت دیتے ہوئے رولنگ دی اور اسے اسپیکر کا صوابدیدی اختیار قرار دیا۔

کراچی میں گاڑیوں کی چوری، ڈکیتی ،رہزنی اور اسٹریٹ کرائم پر ایم کیو ایم کے کامران اختر کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر پارلیمانی امور سکندر میندرو نے اعتراف کیا اور کہا کہ اسٹریٹ کرائم میں کمی واقع نہیں ہوئی۔ کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔کراچی پولیس کو اسلحہ کے علاوہ نئی گاڑیاں دیگر وسائل فراہم کر رہے ہیں۔ صوبائی وزیر سماجی بہبود روبینہ قائم خانی نے نے کم عمری میں شادی کا بل پیش کیا اور ایوان کو بتایا کہ اسپیشل کمیٹی نے جائزے کے بعد بل کی منظوری کی سفارش کی تھی۔ ایوان نے بل کی ترامیم کے ساتھ منظوری دے دی۔ بل کے تحت کم عمر شادی پر دولہا، دلہن اور والدین کو بھی تین برس کی سزا ملے گی۔

متعلقہ عنوان :