وفاقی حکومت طالبان سے آئندہ مذاکرات میں یوسف رضا گیلانی اور سلمان تاثیر کے بیٹے، پروفیسر اجمل ودیگر قیدیوں کی رہائی کو سرفہرست رکھے، پی پی سینیٹرز ،حکومت طالبان سے مذاکرات میں غیر ضروری اور غیر متعلقہ مسائل پر بات کر کے وقت ضائع کررہی ہے

اتوار 27 اپریل 2014 20:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اپریل۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم این ایز اعجاز حسین جکھرانی، عمران ظفر لغاری اور سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے اپنے مشترکہ بیان میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ طالبان سے آئندہ ہونے والے مذاکرات میں سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر شہید کے صاحبزادے شہباز تاثیر ،پروفیسر اجمل اور طالبان کی قید میں موجود دیگر سویلین اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کے بے گناہ لوگوں کی رہائی کے مسئلہ کو سرفہرست رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت طالبان سے مذاکرات میں غیر ضروری اور غیر متعلقہ مسائل پر بات کر کے وقت ضائع کررہی ہے ۔طالبان یہ تاثر دینے کی کوشش بھی کررہے ہیں کہ علی حیدر گیلانی اور شہباز تاثیر ان کے پاس نہیں ہیں جبکہ ساری دنیا یہ بات جانتی ہے کہ علی حیدر گیلانی کو مالا کنڈ/سوات آپریشن کی منظوری دینے پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو سزا دینے اور تاوان وصول کرنے کیلئے سرعام اغوا کیا تھا اورطالبان علی حیدر گیلانی کی رہائی کے بدلے میں اپنے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت طالبان کے ساتھ یہ شرائط بھی رکھے کہ طالبان کی طرف سے جاری کردہ صحافیوں کی ہٹ لسٹ واپس لے اور صحافیوں کے خلاف طالبان کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں پر معذرت کرے اور آئندہ صحافیوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائیں۔ پیپلز پارٹی کے منتخب اراکین نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مذہبی انتہا پسندی دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف جدوجہد کی ہے اور واضح موقف اختیار کیا ہے اور آئندہ بھی کسی دباؤ میں آئے بغیر دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کرتی رہے گی ۔انہوں نے پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کودہشت گردی کے خلاف واضح موقف اختیار کرنے پر زبردست خراج تحسین پیش کی۔