وفاقی اور صوبائی حکومتیں بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہیں،چوہدری شیرعلی خان، لوگوں کو گھروں میں اعلی معیار اور کم بجلی استعمال کرنے والی الیکٹرک اور الیکٹرونکس مصنوعات استعمال کرنا چاہیے،تقریب سے خطاب

جمعرات 24 اپریل 2014 20:47

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اپریل۔2014ء) صوبائی وزیر معدنیات پنجاب چوہدری شیر علی خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی وفاقی اور صوبائی حکومتیں بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہیں ․ اور عوام کو بھی بجلی کی بچت کر کے توانائی کے بحران پر قابو پانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے․ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو گھروں میں اعلی معیار اور کم بجلی استعمال کرنے والی الیکٹرک اور الیکٹرونکس مصنوعات استعمال کرنا چاہیے․اور ایسے یو پی ایس استعمال کرنے چاہیئیں جو بجلی ضائع نہ کرنے والے یا شمسی توانائی میں استعمال ہونے والے یو پی ایس لگوائیں․ ان خیالات کا اظہار انہو ں نے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ)(NUST ) اسلام آباد میں ربوٹکس اور ایمرجنگ ٹیکنالوجی کے حوالے سے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ․ اس موقع پر پر و ریکٹر نسٹ پروفیسر آصف رضا , پرنسپل نسٹ سکول آف مکینیکل اینڈ مینوفیکچرنگ انجنیئرنگ ڈاکٹر عبدالغفور, ملکی و غیر ملکی ریسرچرز, اساتذہ اور طلباء کی کثیر تعداد موجود تھی ․ چوہدری شیر علی خان نے کہا کہ دہشت گردی اور توانائی بحران ملک کو درپیش دو بڑے مسائل ہیں ․ اور حکومت سکیورٹی ایجنسیز کے تعاون سے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں موجود توانائی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لیئے سازگار ماحول مہیا کیا جا سکے ․ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب بجلی کے متبادل ذرائع سے توانائی پیدا کرنے کے مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہے جن میں مستقبل میں ایک ہزار میگا واٹ سولر انرجی پیدا کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے ․ انہو ں نے کہا کہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے لیئے خصوصی توجہ دی جا رہی ہے کیونکہ یہ بجلی پیدا کرنے کا سستہ ترین ذریعہ ہے ․ یہی وجہ ہے کہ پوری دنیا میں 43 فیصد بجلی کوئلے سے پیدا کی جاتی ہے اور ہمسایہ ملک انڈیا میں 60 فیصد بجلی کوئلے سے پیدا کی جا رہی ہے․ انہوں نے کہا کہ ہائیڈل بجلی پیدا کرنے کا ایک اور سستا ذریعہ ہے اور اس ضمن میں کالا باغ ڈیم کی افادیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا اور سیاسی مفاہمت اور تمام سٹیک ہولڈرز کے اتفاق سے کالا باغ ڈیم پر کام کا آغاز کیا جانا چاہیے ․ انہوں نے کہا کہ نسٹ میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں پاکستانی طلباء کو ترقی یافتہ ممالک میں ربوٹکس اور ایمرجنگ ٹیکنالوجی میں ہونے والی جدید ریسرچ سے استفادہ کرنے کا موقع ملا ہے ․اور امید کی جا سکتی ہے کہ پاکستان کے باصلاحیت نوجوان ملک میں جدید ریسرچ اور ٹیکنالوجی کو فروغ دے کر توانائی بحران سمیت دیگر مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کر سکیں گے ․ نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ)(NUST ) اسلام آباد میں ربوٹکس اور ایمرجنگ ٹیکنالوجی کے حوالے سے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں مقامی یونیورسٹیوں کے علاوہ امریکہ , برطانیہ , چائنہ , ساؤتھ کوریا , گریس, سپین اور انڈیا سے تعلق رکھنے والے پروفیشنلز اور ریسرچرز نے 51 تحقیقی مقالے پیش کیے ۔

متعلقہ عنوان :