صوبے کیلئے گندم کی خریداری کے تمام اقدامات مکمل کر لئے گئے ہیں،قلندرلودھی،حکام 4لاکھ50 ہزار ٹن گندم خریدنے کے طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے مقررہ ہدف کے حصول کو یقینی بنائیں، وزیر خوراک خیبرپختونخوا

جمعرات 24 اپریل 2014 19:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اپریل۔2014ء) خیبر پختونخواکے وزیر خوراک حاجی قلندر خان لودھی نے کہا ہے کہ صوبے کیلئے گندم کی خریداری کے تمام اقدامات مکمل کر لئے گئے ہیں اورمحکمہ خوراک کے ضلعی افسران 4لاکھ50 ہزار ٹن گندم خریدنے کے طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے مقررہ ہدف کے حصول کو یقینی بنائیں اور اس میں کسی قسم کی غفلت ، کوتاہی اور معیار و مقدار میں کمی بیشی پر کوئی سمجھوتہ نہ کریں۔

وہ آج پشاور میں گندم کی خریداری سے متعلق محکمہ خوراک کے ضلعی افسران کے ساتھ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔اس موقع پر سیکرٹری خوراک صاحبزادہ فضل امین، ڈائریکٹر خوراک انور خان اورمحکمے کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں صوبے میں گندم اور آٹے کی ترسیل میں کسی قسم کی قلت سامنے نہیں آئی جبکہ فلور ملز کے کوٹہ میں کئی گنااضافہ کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

اب صوبائی حکومت پہلی بار زمینداروں سے نقد قیمت پر گندم خریدرہی ہے لہذا محکمہ خوراک کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے پوری ایمانداری اور لگن کی ایک نئی مثال قائم کرنی ہوگی تاہم انہوں نے متنبہ کیا کہ کرپشن، غفلت اور کوتاہی کے مرتکب کسی بھی اہلکار کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے افسران کی حوصلہ افزائی کی جائیگی۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ خریداری کیلئے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں اورہر ضلع کیلئے” پرچیزنگ اور مانیٹرنگ“ کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔گندم کی خریداری اور خالی باردانہ کی تقسیم میں شفافیت رکھی جائے۔گندم اور باردانہ کی خریداری کیلئے فراہم کردہ رقم ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کی طرف سے مختص کردہ بینک اکاؤنٹ میں جمع کریں اور روزانہ کی بنیاد پر خریداری کی رقم اور گندم کی مقدار کے بارے میں ضلعی محکمہ خوراک کو تحریری طور پر آگاہ رکھیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ڈویژنل اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اپنے متعلقہ ڈویژن میں خریداری کے عمل کی خود نگرانی کریں اور اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ خریداری میں شفافیت اور گندم کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔انہوں نے ہدایت کی کہ گندم کی خریداری جہاں تک ہو سکے مقامی سطح پر کی جائے جس سے ٹرانسپورٹیشن اور دوسرے اخراجات کی بچت ہوگی۔انہوں نے پولیس افسران کو بھی ہدایت کی کہ وہ غلہ گوداموں کے راستوں میں ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کیلئے بہتر منصوبہ بندی کریں تاکہ گندم کی ترسیل بغیر کسی رکاوٹ کے گوداموں کو جاری رہے۔

متعلقہ عنوان :