ایم کیو ایم کی سندھ حکومت میں شمولیت کے بعد سندھ کابینہ کے ارکان کی تعداد 41 ہوگئی،ان میں 18 وزراء، وزیراعلیٰ سندھ کے 4 مشیر، 14 معاونین خصوصی اور 5 کوآرڈی نیٹرز شامل ہیں،چاروں مشیروں کے ساتھ ساتھ بعض معاونین خصوصی اور کوآرڈی نیٹرز کا عہدہ بھی صوبائی وزیر کے برابر ہے

بدھ 23 اپریل 2014 22:06

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23اپریل۔2014ء) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی سندھ حکومت میں شمولیت کے بعد سندھ کابینہ کے ارکان کی تعداد 41 ہوگئی ہے۔ ان میں 18 وزراء، وزیراعلیٰ سندھ کے 4 مشیر، 14 معاونین خصوصی اور 5 کوآرڈی نیٹرز شامل ہیں۔ چاروں مشیروں کے ساتھ ساتھ بعض معاونین خصوصی اور کوآرڈی نیٹرز کا عہدہ بھی صوبائی وزیر کے برابر ہے۔

اس کے علاوہ وزیراعلیٰ سندھ کے 4 پارلیمانی سیکرٹریز اور ایک پولٹیکل سیکرٹری بھی ہے۔18 ویں آئینی ترمیم کے بعد کسی بھی اسمبلی کے کل ارکان میں سے 11 فیصد کو صوبائی وزیر بنایا جاسکتاہے۔ اس طرح سندھ اسمبلی کے 168 ارکان میں سے 18 وزیر بن سکتے ہیں۔ وزیروں کی تعداد آئین کے مطابق ہے۔ آئین کے مطابق صرف 5 مشیر ہوسکتے ہیں لیکن مشیروں کی تعداد 4 ہے۔

(جاری ہے)

آئین میں معاونین خصوصی اور کوآرڈی نیٹرز کو صوبائی وزیر کا درجہ دینے کی کوئی گنجائش نہیں ہے لیکن سندھ کابینہ میں بعض معاونین خصوصی اور کوآرڈی نیٹرز کے عہدے صوبائی وزیر کے مساوی ہیں۔ اگر انہیں کابینہ کا باقاعدہ رکن تصور کیا جائے تو 18 ویں آئینی ترمیم کے مطابق کابینہ کے ارکان کی جو تعداد ہونی چاہئے تھی، سندھ کابینہ کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

18 وزراء میں سے 16 وزراء کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے۔ان وزراء میں نثار احمد کھوڑو، مہران ہزار خان بجارانی، منظور حسین وسان، شرجیل انعام میمن، ڈاکٹر سکندر علی میندھرو، مخدوم جمیل الزماں، علی نواز خان مہر، سید علی مردان شاہ، جام مہتاب ڈھر، گیان چند، مکیش کمار، روبینہ قائم خانی، دوست محمد راہموں، جاوید ناگوری، ممتاز حسین جاکھرانی اور جام خان شورو شامل ہیں۔

ایم کیو ایم کے دو وزراء ڈاکٹر صغیر احمد اور عبدالرؤف صدیقی شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ کے چار مشیروں میں سے پیپلز پارٹی کے اصغر علی جونیجو اور سید مراد علی شاہ اور ایم کیو ایم کے سید فیصل علی سبزواری اور محمد عادل صدیقی شامل ہیں۔ 14 معاونین خصوصی میں سے عبدالحسیب کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے جبکہ 13 کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے ان میں سے سہراب خان مری، وقاص ملک، وقار مہدی، راشد ربانی، امتیاز حسین ملاح، یوسف مستوئی، جام قائم، عمر رحمن ملک، شرمیلا فاروقی، جاوید احمد شاہ، ضیاء الحسن لنجار، سید ریاض حسین اور ڈاکٹر محمد ارشد مغل شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ کے 5 کوآرڈی نیٹرز کا تعلق بھی پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے۔ ان میں تاج حیدر، صدیق ابو بھائی، احسن رضا جعفری، نادیہ گبول اور انجینئر نذیر احمد چاکرانی شامل ہیں۔ لال بخش منگی وزیراعلیٰ کے پولٹیکل سیکرٹری ہیں جبکہ ارکان سندھ اسمبلی پیر مجیب الحق، ڈاکٹر سکندر علی شورو، ڈاکٹر فیاض بٹ اور سید ناصر حسین شاہ پارلیمانی سیکرٹریز ہیں۔

متعلقہ عنوان :