طالبان اور حکومتی کمیٹیوں کے درمیان اجلاس میں طالبان سے جاری مذاکراتی عمل کو تیز کر نے پر اتفاق ،امید ہے طالبان کی جانب سے جنگ میں توسیع کی جائیگی ، وزیر داخلہ کی زیر صدارت اجلاس میں اطمینان کا اظہار ، اعتماد کی فضاء کو برقر ار رکھنے کیلئے پروفیسر اجمل سمیت غیر عسکری قیدیوں کی رہائی ضروری ہے ، وزیر داخلہ چوہدری نثار ، طالبان شوریٰ سے جلد کی جائیگی جس میں قیدیوں کے حوالے سے بات چیت کی جائیگی ، مولانا سمیع الحق کا جواب ،حکومت اورطالبان دونوں طرف سے شکایتیں آرہی ہیں ، مولاناسمیع الحق ،فریقین کی شکایات کاجائزہ لینے کیلئے ذیلی کمیٹی قائم کرنے کافیصلہ ،حکومت اور فوج ایک پیج پر ہیں ، ہمیں اطمینان ہوگیا ہے ، حکومت طالبان کے مطالبات پر توجہ دے ،مولاناسمیع الحق کی میڈیا سے گفتگو ۔ تفصیلی خبر

بدھ 23 اپریل 2014 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23اپریل۔2014ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت طالبان اور حکومتی کمیٹیوں کے درمیان اجلاس میں طالبان سے جاری مذاکراتی عمل کو تیز کر نے پر اتفاق کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ طالبان کی جانب سے جنگ میں توسیع کی جائیگی جبکہ طالبان کمیٹی کے سربراہ مولاناسمیع الحق نے یقین دہانی کرائی ہے کہ طالبان شوریٰ سے جلد کی جائیگی جس میں قیدیوں کے حوالے سے بات چیت کی جائیگی ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خا ن کی زیر صدارت طالبان اور حکومتی کمیٹیوں کااجلاس ہوا جس میں طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا جبکہ اس کے علاوہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے آئندہ کی حکمت عملی بھی طے کی گئی ذرائع کے مطابق حکومتی اور طالبان کمیٹی کے ارکا ن نے جاری مذاکراتی عمل پر اطمینان کااظہار کرتے ہوئے مذاکراتی عمل کو تیز کر نے پر اتفاق کیا ہے تاکہ ملک کو امن کا گہوارہ بنایا جائیگا ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چو ہدری نثار علی خا ن نے کہاکہ وزیر اعظم نواز شریف اور حکومت ملک میں امن وامان کے قیام کیلئے پر عزم ہے انہوں نے کہاکہ اعتماد کی فضاء کو برقر ار رکھنے کیلئے پروفیسر اجمل سمیت غیر عسکری قیدیوں کی رہائی ضروری ہے جس پر طالبان مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے یقین دہانی کرائی کہ جلد طالبان شوریٰ سے ملاقات ہوگی جس میں غیر عسکری قیدیوں کے حوالے سے بات چیت کی جائیگی ذرائع کے مطابق اجلاس حکومتی کمیٹی نے کہاکہ مذاکراتی کو جاری رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ طالبان جنگ میں توسیع کریں اجلاس سے قبل طالبان کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے میڈیا سے بات کرتے کہا کہ حکومتی اور طالبان کمیٹیوں کے ارکان کی مصروفیات کی وجہ سے مذاکراتی عمل میں کچھ تاخیر ہوئی تاہم اسے تعطل کا نام نہیں دیا جاسکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ اور کمیٹی کے دیگر ارکان جنگ بندی میں توسیع کی کوشش کررہے ہیں، حکومت کو چاہیے کہ وہ طالبان کے مطالبات پر توجہ دے اور جو مطالبات مانے جاسکتے ہیں انہیں مان لے۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق نے کہاکہ حکومت اورطالبان شوریٰ کی اسی ہفتے براہ راست ملاقات کی کوششیں کی جا رہی ہیں جس میں ایک دو روز میں جگہ اور وقت کا تعین کر لیا جائیگاطالبان شوریٰ سے ملاقات میں غیرعسکری قیدیوں کی رہائی پربات ہوگی انہوں نے بتایا کہ حکومت اورطالبان دونوں طرف سے شکایتیں آرہی ہیں فریقین کی شکایات کاجائزہ لینے کیلئے ذیلی کمیٹی قائم کرنے کافیصلہ ہوا ایک سوال کے جواب میں مولانا سمیع الحق نے کہاکہ ہمیں اطمینان ہوگیاہے کہ حکومت اورفوج مکمل طورپرایک پیج پرہیں انہوں نے کہاکہ حکومت نے بھی جنگ بندی میں توسیع نہ ہونے کے باوجود صبر کا مظاہرہ کیا ہے دونوں کمیٹیاں پرعزم ہیں کہ جنگ میں توسیع کی جائیگی طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے رہنما مولانایوسف نے کہاکہ جنگ بندی سمیت تمام ایشوزپربات کی گئی ہے امید ہے ملاقات کے اچھے نتائج نکلیں گے واضح رہے کہ حکومتی اوعر طالبان کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس گزشتہ ہفتے ہونا تھا تاہم سرکاری تحویل میں موجود طالبان قیدیوں کی رہائی کے معاملے پر تعطل کی وجہ سے مذاکراتی عمل میں رکاوٹ پیدا ہوگئی تھی۔