کراچی، صوبے کی جیلوں میں قیدیوں کے موبائل فون اور منشیات استعمال کرنے پر سیکرٹری جیل خانہ جات سمیت دیگر سے جواب طلب کرلیاگیا

منگل 22 اپریل 2014 20:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اپریل۔2014ء) سندھ ہائی کورٹ نے صوبے کی جیلوں میں قیدیوں کے موبائل فون اور منشیات استعمال کرنے پر سیکرٹری جیل خانہ جات سمیت دیگر سے جواب طلب کرلیا ہے ۔چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مقبول باقر اور جسٹس فاروق چنہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے درخواست گزار یونائیٹڈ ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان کی جانب سے دائر کردہ درخواست کی سماعت کی ۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ کراچی سمیت سندھ کی 17جیلوں میں قیدی پولیس افسران کی ملی بھگت سے بے دریغ موبائل فون اور منشیات استعمال کرتے ہیں ۔قیدیوں کے موبائل فون استعمال کرنے پر شہروں میں جرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے ۔سزا یافتہ قیدی جیلوں میں بیٹھ کر ٹیلی فون پر شہر کے مختلف علاقوں میں ٹارگیٹڈ کارروائیاں کروا رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

پولیس کی جانب سے قیدیوں کے ٹیلی فون استعمال کرنے اور منشیات کے استعمال میں اضافے سے جیل میں غیر سزا یافتہ اور کم عمر قیدی مختلف منفی سرگرمیوں میں ملوث ہورہے ہیں ۔عدالت سے استدعا ہے کہ قیدیوں کے موبائل فون استعمال کرنے اور منشیات کی روک تھام کے لیے پولیس حکام کو احکامات جاری کیے جائیں کہ قیدیوں کے ٹیلی فون استعمال کرنے پر مکمل طور پر پابندی عائد کرے تاکہ شہر میں جرائم کی وارداتوں میں کمی واقع ہوسکے ۔عدالت نے سیکرٹری جیل خانہ جات سمیت دیگر مدعاعلیہان سے تین ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ۔

متعلقہ عنوان :