فاٹاکے عوام بہت عرصے سے پسے ہوئے ہیں،گورنرخیبرپختونخوا،قبائلیوں فلاح وبہبود کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائینگے ،محرومیوں کا ہر ممکن ازالہ کیاجائیگا،گورنرنے ٹیکنیکل ایجوکیشن کے شعبے میں فاٹا کے نوجوانوں اور خواتین کیلئے مقررہ وظائف کی تعداد 1700 سے بڑھا کر 10 ہزار کردی ہے ،فاٹا میں امن وامان حکومت کی اولین ترجیح ہے ، امن ہوگا تو خطے میں ترقی وخوشحالی ممکن ہوگی،اپنے رویوں کوبدلنا ہوگا ،فاٹا کو اپنے گھر کی طرح دیکھناہوگا،سردارمہتاب احمدخان اعلی سطح اجلاس سے خطاب

پیر 21 اپریل 2014 20:22

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21اپریل۔2014ء) گورنرخیبرپختونخوا سردار مہتاب احمدخان نے کہاہے کہ فاٹاکے عوام بہت عرصے سے پسے ہوئے ہیں اور اب یہ فیصلہ کرلیاگیا ہے کہ ان کی فلاح وبہبود کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں گے اور ان کی محرومیوں کا ہر ممکن ازالہ کیاجائیگا۔گورنرنے ٹیکنیکل ایجوکیشن کے شعبے میں فاٹا کے نوجوانوں اور خواتین کیلئے مقررہ وظائف کی تعداد 1700 سے بڑھا کر 10 ہزار کردی ہے جنہیں حکومتی خرچے پر ملک کے بہترین تیکنیکی اداروں میں تربیت دی جائیگی تاکہ انہیں اندرون ملک اور بیرون ملک روزگار کے بہترین مواقع میسر ہوں۔

انہوں نے کہاکہ فاٹا میں امن وامان حکومت کی اولین ترجیح ہے کیونکہ امن ہوگا تو خطے میں ترقی وخوشحالی ممکن ہوگی۔ انہوں نے فاٹاسیکرٹریٹ کے حکام پر زوردیا کہ اب اپنے رویوں کوبدلنا ہوگا اور فاٹا کو اپنے گھر کی طرح دیکھناہوگا۔

(جاری ہے)

اب حاکمیت کانہیں خدمت کا تصور ہوگا اورقبائلی عوام کی خدمت ہمارا اولین مقصد ہوناچاہئیے ۔وہ پیرکے روز گورنر ہاؤس پشاور میں فاٹا سے متعلق اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

جس میں مختلف محکمہ جات کی جانب سے گورنر کوبریفنگ دی گئی ۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا امجدعلی خان، سابق چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا اعجازاحمدقریشی،ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا ارباب محمدعارف، ڈاکٹرجمال ناصر سیکرٹری لاء اینڈ آرڈر فاٹا، سردار محمدعباس سیکرٹری سوشل سیکٹر فاٹا،چیف ایگزیکٹیو ایف ڈی اے ڈاکٹر فدامحمد وزیراور فاٹا کے دیگرمحکموں کے سربراہان اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں گورنر کو فاٹا میں جاری ترقیاتی منصوبوں ، فاٹاسیکرٹریٹ میں مختلف محکمہ جات کی کارکردگی ، فاٹا کی تمام ایجنسیوں اور ایف آرز میں قبائلی عوام کی فلاح وبہبود کے مختلف منصوبوں اور طب، تعلیم ،مواصلات، امن وامان،ثقافت ،آبپاشی اور دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ قبائلی عوام کو ان کی دہلیز پر انصاف اور سہولیات مہیا کرنے کیلئئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے اورمزید کہاکہ قانون کی عملداری کو ہرصورت میں ممکن بنایاجائیگا اس لئے اب مہینوں اورسالوں میں نہیں بلکہ ہفتوں اور دنوں میں کام کرناہے تاکہ قبائلی عوام کی دکھوں کاحقیقی معنوں میں ازالہ کیاجاسکے ۔

انہوں نے مزید کہاکہ کہ اگرکسی نے ذمہ داری نہیں نبھانی ہے تو کسی کو بھی ایک دن ٹھہرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ فاٹا کے عوام کی محرومیوں کا ہر ممکن ازالہ کرنا ہی ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ گورنرنے کہاکہ آئندہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں مزید ترقیاتی منصوبوں کو شامل کیاجائے اور ان کی تکمیل میں شفافیت اور معیار کو برقرار رکھاجائے۔ انہوں نے کہاکہ نااہل اور کرپٹ اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔

اب وہی رہے گا جو کام کرے گا کیونکہ قبائلی عوام کے مستقبل سے کھیلنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے مزید کہاکہ فاٹا کے لوگ مظلوم ہیں اور کئی عشروں سے ان کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے حالانکہ ملکی استحکام میں ان کی قربانیاں کسی سے کم نہیں۔ قبائلی محب وطن ہیں اور ان کے حقوق کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب محب وطن قبائلی عوام کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور ان کی حقوق کا تحفظ کیاجائیگا۔

انہوں نے قبائلی عوام کی حب الوطنی اور قابلیت کو سراہتے ہوئے کہاکہ فاٹامیں امن واستحکام ہوگا تو پورے ملک میں خوشحالی کا دور دورہ ہوگا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئیگورنرنے کہاکہ قبائلی نوجوانوں اور خواتین کی پیشہ ورانہ تربیت کیلئے یکم جولائی سے ملک کے بہترین تیکنیکی اداروں میں ان کی تربیت کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ اس اقدام سے بے روزگاری میں کمی آئیگی اور قبائلی عوام کی معاشی حالت مزید مستحکم ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ ایف ڈی اے میں ایسے اہلکار تعنیات کئے جائیں جومحکمہ پر بوجھ نہ بنیں اور قبائلی عوام کی حقیقی معنوں میں خدمت کریں۔ گورنرنے کہاکہ خطے کی بہتری کیلئے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ قبائلی عوام کے محرومیوں کا ازالہ کیاجائے۔گورنرنے قبائیلی علاقوں میں ترقیاتی سرگرمیاں تیز کرنے کی تاکیدکی اورکہا کہ جو بھی ترقیاتی کام ہوں وہ نظر بھی آنے چاہئیں۔

انہوں نے ایف ڈی اے کے حکام کو ہدایت کی کہ حکومتی اداروں کے ساتھ روابط مستحکم کئے جائیں تاکہ ترقیاتی سرگرمیوں میں تاخیر اورکام کی رفتار میں غیرضروری رکاوٹوں کو روکا جاسکے۔گورنر نے کہاکہ قبائیلی علاقوں کی ہمہ گیر ترقی میں فاٹا کے ترقیاتی ادارے کا کردار انتہائی اہم ہے اور اس ادارے کوقبائیلی علاقوں اور وہاں کے عوام کی سماجی اور اقتصادی حالت کو جدید اور ترقیافتہ خطوط پر استوارکرکے ایک تعلیم یافتہ اور خوشحال معاشرے کے قیام میں اپناکردار بھرپور طریقے سے ادا کرناچاہئیے۔

گورنرنے کہاکہ فاٹا میں امن وامان کی صورتحال گذشتہ برسوں کی نسبت بہت بہتر اور پرسکون ہے اس لئے اتھارٹی کو فاٹا میں اپنے جاری ترقیاتی منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی طرف پوری توجہ دینی چاہئیے۔ انہوں نے کہاکہ اہم ترقیاتی شعبوں مثلاً معدنیات ، چھوٹے ڈیموں کی تعمیر اور قبائیلی نوجوانوں کی پیشہ ورانہ تربیت کے شعبوں میں تیز رفتار پیش رفت ضروری ہے اور ان تمام ترقیاتی سرگرمیوں سے عوام کو آگاہ کرناچاہئیے تاکہ ان کا اعتماد بڑھے اور وہ حکومت کی ترقیاتی کوششوں سے مطمئن ہوں۔

متعلقہ عنوان :