پاکستان کا قائم رہنا ہم سب کے مفادمیں ہے،طلال اکبربگٹی،بلوچستان حالت جنگ میں ہے،مسئلہ حل نہ کیا گیا تو غیرریاستی عناصرکومداخلت کے مزید مواقع ملیں گے ،مشرف نے آئین توڑکرسنگین غداری کی اسے کسی صورت معاف نہ کیاجائے،میڈیاپر حملہ ریاستی اداروں پر حملہ ہے،سربراہ جمہوری وطن پارٹی طلال اکبر بگٹی کا مظاہرے سے خطاب ومیڈیاسے گفتگو

اتوار 20 اپریل 2014 19:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اپریل۔2014ء) جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ طلال اکبر بگٹی نے صحافیوں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ میڈیاپر حملہ دراصل عدلیہ اورریاستی اداروں پر حملہ ہے ،بلوچستان حالت جنگ میں ہے، بلوچستان کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل نہ کیا گیا تو غیرممالک کو بلوچستان میں مداخلت کے مزید مواقع ملیں گے ،اللہ تعالیٰ پاکستان پر رحم کرے ،انشاء اللہ فتح ہماری ہوگی،تمام ادارے اپنی حدودمیں رہ کرکام کریں،مشرف نے آئین توڑکر سنگین غداری کا ارتکاب کیااسے کسی صورت معاف نہیں کیاجاناچاہیے،پاکستان کا قائم رہنا اور وحدت و استحکام تمام سیاستدانوں کے مفاد میں ہے،گزشتہ روز یہاں صحافیوں کے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کے موقع پر اوربعدازاں میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ طلال اکبربگٹی نے کہاکہ پاکستان کا قائم رہنا اور وحدت و استحکام تمام سیاستدانوں کے مفاد میں ہے،سابق آمر مشرف نے بلوچستان میں فوجی کاروائی، لال مسجد آپریشن اور نواب اکبر بگٹی کے قتل جیسے اقدامات سے پاکستان کو توڑنے کی سنگین غداری کا ارتکاب کیا جسے کسی صورت معاف نہیں کیا جانا چاہئے، مشرف کی تمام مذموم کوششوں کے باوجود پاکستان قائم و دائم ہے،طلال بگٹی نے کہا کہ اگر بلوچستان کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل نہ کیا گیا تو غیرممالک کو بلوچستان میں مداخلت کے مزید مواقع ملیں گے جو ملک کی سلامتی اور خود مختاری کیلئے اچھا نہیں ہوگا،طلال اکبر بگٹی کا کہنا تھا کہ یہ وقت خفیہ طاقتوں کی آنکھوں میں آنکھوں میں ڈال کر بات کرنے کا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان حالت جنگ میں ہے جہاں نواب اکبر بگٹی کے قتل سے لے کر اب تک فوج تعینات ہے،ہمارامطالبہ ہے کہ فوج کو بلوچستان سے نکالاجائے ۔