میرے پاس کوئی جادو والی گیند نہیں جو قومی ہاکی ٹیم کو دوبارہ عروج پر پہنچا دوں ، شہناز شیخ ،3مئی سے اسلام آباد میں ایشین گیمزکی تیاری کیلئے تربیتی کیمپ لگایا جائیگا ،کوچ ہاکی ٹیم ،فیڈریشن کو ستمبر میں ایشین گیمز تک کا مکمل شیڈول بناکردیدیا ، فیڈریشن کو سپرلیگ کرانے کامشورہ دیا ہے ،پریس کانفرنس

ہفتہ 19 اپریل 2014 23:40

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اپریل۔2014ء) پاکستان ہاکی ٹیم کے کوچ سابق اولمپئین شہنازشیخ نے کہا ہے کہ میرے پاس کوئی جادو والی گیند نہیں جو قومی ہاکی ٹیم کو دوبارہ عروج پر پہنچا دوں، میں تو صرف ٹیم کو بہتر راستے پر لگانے کی کوشش کرونگا ، پاکستان ہاکی فیڈریشن کا شکرگذار ہوں کہ انہوں نے 2016ء کے برازیل اولمپک تک کوچ بنایا۔ فیڈریشن سے ملنے کیلئے سمیع اللہ بھی رضامندتھا تاہم پھر وہ میٹنگ میں نہیں آئے ،3مئی سے اسلام آباد میں ایشین گیمزکی تیاری کیلئے تربیتی کیمپ لگایا جائیگا۔

ٹیم کی کوچنگ کیلئے چھ سات سال ینگ لاٹ کودئیے گئے جو ضائع ہوئے ، آسٹروٹرف نہ ہونے کی وجہ سے راولپنڈی کی ٹیم نہ بناسکا، اب شہنازشیخ ہاکی سٹیڈیم راولپنڈی میں آسٹروٹرف، فلڈلائٹس اورپانچ ہزار تماشائیوں کے بیٹھنے کیلئے سٹینڈ بنانے ساڑھے سات کروڑ روپے کا پی سی ون منظور ہوچکا ہے۔

(جاری ہے)

آسٹروٹرف کے بعد راولپنڈی کی ٹیم بھی بن جائے گی۔ پی ایچ ایف کے صدر اختررسول نے ہمارے تمام مطالبات مان لئے جس کے بعد ٹیم کاکوچ بنا۔

زیادہ سے زیادہ کھلاڑیوں کو موقع فراہم کرنے کیلئے 22اپریل سے ملک بھر میں اوپن ٹرائلز شروع ہورہے ہیں۔فیڈریشن کو ستمبر میں ایشین گیمز تک کا مکمل شیڈول بناکردیدیا۔ فیڈریشن کو سپرلیگ کرانے کامشورہ دیا ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے شہنازشیخ ہاکی سٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈی او سپورٹس منظرشاہ، راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہاکی ایسوسی ایشن کے صدر پرویزکیانی اور سیکرٹری مرتضیٰ بھٹی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

انہوں نے کہاکہ ہاکی فیڈریشن گراس روٹ لیول پر ہاکی کے فروغ کے لئے اقدامات کر رہی ہے اور 22 اپریل سے ملک بھر نئے ٹیلنٹ کی تلاش میں اوپن ٹرائلز ہونگے۔سابق حکومت نے ہاکی فیڈریشن کو کافی فنڈزمہیا کئے گئے تھے لیکن فنڈز کوصحیح طور پراستعمال نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ کھلاڑیوں کو محنت کرنے کی بڑی ضرورت ہے۔2012 ء میں شہناز شیخ ہاکی سٹیڈیم کا سنگ بنیاد رکھا گیاتھا جس کا پی سی ون منظور ہوگیا ہے اور یہ ساڑھے سات کروڑ کا پروجیکٹ ہے جس میں سٹیڈیم میں آسٹروف، فلڈ لائٹس، جمخانہ شامل ہے۔

سٹیڈیم میں پانچ ہزار شائقین کی میچ دیکھنے کی گنجائش رکھی گئی ہے۔ڈی او سپورٹس منظر شاہ نے بتایا کہ سٹیڈیم میں آسٹروف لگانے کاکا م جولائی میں شروع کیا جائے گا۔شہنازشیخ نے کہا کہ ٹرائلز ملک کے چار مختلف شہروں میں 22 اپریل سے 29 اپریل تک منعقد ہونگے جن میں کوئٹہ، کراچی، پشاور اور لاہور شامل ہیں۔کوئٹہ میں 22 اپریل کو، کراچی میں 24اور 25 اپریل تک، پشاور میں 27اپریل کو اور لاہور میں 28 اور 29 اپریل کو ہونگے۔

سلیکشن کمیٹی میں چیئرمین اصلاح الدین جبکہ ممبران میں ارشد علی چوہدری، ایاز محمود، خالد بشیر اور مصدق حسین شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کی سلیکشن میں میری مشاورت کو بھی شامل کیا جائے گا اور اوپن ٹرائلز اس لئے رکھے گئے ہیں کہ پہلے مخالف کلبوں کے کھلاڑیوں کو ٹرائلز میں شامل نہیں کیا جاتا تھا اب ہر کھلاڑی ٹرائلز میں حصہ لے سکتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کو سپر لیگ کروانے کا مشورہ دیا ہے تاکہ لیگ کھیلنے کے لئے بیرونی کھلاڑی بھی پاکستان آئیں گے اور ملک میں اس سے بھی ہاکی کے کھیل کو فروغ حاصل ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ 3مئی سے قومی ٹیم کا تربیتی کیمپ اسلام آباد میں لگایا جائگا جو پانچ ہفتے جاری رہے گا اس کے بعد ایبٹ آباد میں کیمپ لگائیں گے۔ پھر ٹیم یورپ کے دورے پر جائے گی جس کے بعد ایشیا کپ سے پہلے سیالکوٹ میں کیمپ لگایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :