عوام سخت مایوسی کا شکار ہیں ،حکومت کی اس روش سے جمہوریت کو بھی خطرات لاحق ہو گئے ہیں‘سراج الحق ، وہ ملک کو غربت ، مہنگائی ، بے روزگاری اور توانائی کے بحران سے نکالنے کے لیے فوری او ر سنجیدہ اقدامات کرے گی،حکومت عوام کو تعلیم ، صحت اور روزگار کی سہولتیں فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے‘ امیر جماعت اسلامی کی منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو

ہفتہ 19 اپریل 2014 22:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اپریل۔2014ء) )امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے (ن)لیگ کی حکومت کو مشورہ دیاہے کہ وہ اپنے انتخابی منشور پر عمل کرتے ہوئے عوام کے مسائل حل کرے ، حکومت کی اب تک کی کارکردگی غیر تسلی بخش ہے ۔ عوام سخت مایوسی کا شکار ہیں اور حکومت کی اس روش سے جمہوریت کو بھی خطرات لاحق ہو گئے ہیں،ہم حکومت کو عوام کی خدمت کا بھر پور موقع دیناچاہتے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ وہ ملک کو غربت ، مہنگائی ، بے روزگاری اور توانائی کے بحران سے نکالنے کے لیے فوری او ر سنجیدہ اقدامات کرے گی ، عوام مسائل کے گرداب میں پھنسے ہوئے ہیں ، حکومت عوام کو تعلیم ، صحت اور روزگار کی سہولتیں فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہو ں نے منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سراج الحق نے کہاکہ حکومت کو ابھی ایک سال ہواہے لیکن اس کی کارکردگی مایوس کن ہے ۔ ڈالر کی قیمت کم ہوئی ہے لیکن اس کا فائدہ غریب عوام کو نہیں پہنچ رہا۔ آٹے دال کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں آئی ۔ معیشت کی بہتری یہ نہیں کہ بڑے ہوٹلوں کے تمام کمرے بک ہو جائیں ۔ جہازوں میں کوئی سیٹ خالی نہ رہے یا ہر کسی کے ہاتھ میں موبائل ہو، اصل ترقی و خوشحالی یہ ہے کہ غریب آدمی کو محنت مزدوری کا پورا معاوضہ ملے اور اس کے بچے پیٹ بھر کر کھاسکیں اور امیر غریب کے بچوں کو تعلیم صحت اور روزگار کے مناسب او ر یکساں مواقع حاصل ہوں ۔

انہوں نے کہاکہ کرپٹ نظام نے قوم کے رستے میں کانٹے بکھیردیئے ہیں لیکن حکمران ان کانٹوں کو چننے کی بجائے ان میں اضافہ کر رہے ہیں ۔ بے روزگاری ، مہنگائی ، بدامنی اور بے چینی اسی نظام کی پیداکردہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جب تک حکمرانوں کی طرف سے امانت و دیانت اور سادگی کو شعار بنانے کی مثال سامنے نہیں آتی ، اداروں سے کرپشن کا خاتمہ نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے کی کرپشن کو تحفظ دیتے ہیں ۔ جمہوریت ، سیاست اور اٹھارہ کروڑ عوام چند خاندانوں کے ہاتھوں میں یرغمال ہیں ۔ مغل شہزادوں کی طرح حکمران طبقہ تمام اختیارات کو اپنے ہاتھوں میں لینا چاہتا ہے ۔ سرمایہ دار، جاگیردار اور وڈیرے کسی غریب کو اپنے برابر بیٹھنے کا موقع نہیں دیناچاہتے ۔ مراعات یافتہ طبقہ عوام کو بھوک و افلاس میں مبتلا رکھ کر اپنی حکمرانی کو قائم رکھنا چاہتاہے ۔

اشرافیہ عرش پر بیٹھی ہے اور عوام فرش پر ہیں۔ ان فاصلوں کو ختم ہونا چاہیے۔ اشرافیہ کے لیے تعلیم اور صحت کے ادارے الگ ہیں جن سکولوں میں امیروں کے بچے پڑھتے ہیں وہاں غریب کا بچہ داخلے کا سوچ بھی نہیں سکتا ۔ امیر طبقہ بیرون ملک علاج کے لیے جاتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکمران طبقہ صرف غریب عوام پر حکمرانی کے لیے پیدا ہواہے اور غریب کے گھروں میں غریب ہی اگتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ غریبوں کے مسائل وہی سمجھ سکتاہے جس نے غربت دیکھی ہو۔سراج الحق نے کہاکہ بھارت میں کروڑوں لوگ فٹ پاتھوں پر سونے پر مجبور ہیں لیکن وہ دھڑا دھڑ تباہ کن اسلحہ کے ڈھیر لگا رہاہے ۔ بھارت اور پاکستان کو پرامن ہمسایوں کی طرح رہتے ہوئے اپنے غریب عوام کوغربت کے منحوس چکر سے نکالنا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا ، دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی ختم نہیں ہوسکتی ۔ نمائشی اقدامات اور آلو پیازٹماٹر ڈپلومیسی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر نہیں بناسکتی۔