وزیراعلیٰ کی زیرصدارت صوبائی پرائس کنٹرول کمیٹی کا اجلاس،ڈالر کی قیمت میں کمی کے ثمرات عوام تک نہ پہنچانے پر سخت برہمی کا اظہار،عوام کی تکلیف میری تکلیف ہے ،جو کام نہیں کرے گا گھر جائے گا ،کام کرنیوالے ہی میرے دست و بازو ہیں‘ محمد شہبازشریف،عام آدمی کو معیاری اشیاء ضروریہ کی مناسب نرخوں پر فروخت متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے، کوئی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کرونگا،عوام کو ریلیف کی فراہمی کیلئے کابینہ کمیٹی کو انتہائی متحرک کردارادا کرنا ہوگا، ناجائز منافع خوری ،اوور چارجنگ میں ملوث افراد کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے،سبزی منڈیوں میں نیلامی کے عمل کے دوران متعلقہ افسران کی غیر موجودگی کسی صورت قابل قبول نہیں،غیر حاضر افسران کیخلاف تادیبی کارروائی کی جائیگی ،سبزی منڈیوں میں نیلامی کے عمل کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ کی جائے ‘ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کا اجلاس سے خطاب

ہفتہ 19 اپریل 2014 20:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اپریل۔2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ معیاری اشیاء ضروریہ کی مناسب نرخوں پر فروخت اور عوام کو ریلیف کی فراہمی متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے ،اس ضمن میں کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، عوام کی تکلیف میری تکلیف ہے ،جو کام نہیں کرے گا وہ گھر جائے گا اورکام کرنے والے ہی میرے دست و بازو ہیں،عوام کو معیاری اشیاء ضروریہ کی مناسب نرخوں پر فراہمی کے لیے کابینہ کمیٹی کو انتہائی متحرک کردارادا کرنا ہوگا۔

وہ ہفتہ کے روز یہاں صوبائی پرائس کنٹرول کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔3گھنٹے طویل اجلاس کے دوران صوبے میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔صوبائی وزراء،اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ،چیف سیکرٹری،ایڈیشنل چیف سیکرٹری،چےئرمین منصوبہ بندی وترقیات،انسپکٹر جنرل پولیس،متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اوراعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ر وپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں کمی کے ثمرات اور اشیاء ضروریہ پراس کے مثبت اثرات ہر صورت عوام تک پہنچنے چاہئیں،روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں نمایاں کمی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچانا متعلقہ وزراتوں کی ذمہ داری تھی۔ وزیراعلیٰ نے استفسار کیاکہ ڈالر کی قیمت میں کمی کے ثمرات عوام تک کیوں نہیں پہنچائے گئے؟ متعلقہ وزراء اور سیکرٹریز صاحبان کی جانب سے مناسب جواب نہ ملنے پر وزیراعلیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزراء اور سیکرٹریز صاحبان اور متعلقہ ادارے اپنا فعال اور متحرک کردارادا کریں اور اس ضمن میں ہفتہ وار انڈیکس سروے جاری ہونا چاہیے اورعوام کو بہترین خدمات کی فراہمی کے لیے مستند ڈیٹا جمع کر کے ا س سے استفادہ کیا جائے اوریہ تمام عمل کے لیے پروفیشنلز کی خدمات حاصل کی جائیں تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو اورحکومتی اداروں کی کارکردگی میں بہتری لائی جاسکے۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ سبزی منڈیوں میں نیلامی کے عمل کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ کی جائے اورسبزی منڈیوں میں نیلامی کے عمل کو لوکل ٹی چینل کے ذریعے عوام الناس کی آگاہی کے لیے براہ راست دکھانے کا اہتمام کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے سبزی منڈیوں میں صفائی کے انتظاما ت کو بھی پوری طرح مانیٹر کیا جائے جبکہ ویب سائٹ کے ذریعے اشیا ء ضروریہ کے نرخوں کی تشہیر کا نظام وضع کیا جائے۔

سبزی منڈیوں میں نیلامی کے عمل کے دوران متعلقہ محکموں کے افسران کی غیر موجودگی کسی صورت قابل قبول نہیں۔غیر حاضر رہنے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جو افسر کام نہیں کرے گا اسے عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں۔عوامی خدمت سے جی چرانے والے افسران کواپنا رویہ بدلنا ہوگا۔انہیں کام کرنا پڑے گا یا وہ اپنے گھر جائیں گے۔دیانتداری اورمحنت سے کام کرنے والے میرے ساتھی ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام الناس کی آگاہی کے لیے دوکانوں پر مناسب جگہوں پر ریٹ لسٹ آویزاں ہونی چاہیے تاکہ کوئی زائد نرخ وصول نہ کرسکے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ناجائز منافع خوری اور اوورچارجنگ میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاوٴن کیا جائے اورناجائز منافع خوری میں ملوٹ عناصر کے خلاف بلا امتیاز سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔100گرام روٹی کا وزن 100گرام ہی ہونا چاہیے،کم وزن کی روٹی فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔

اوورچارجنگ الزام میں گرفتارافراد کی تعداد دریافت کرنے پر متعلقہ حکام کی جانب سے لاعلمی کے اظہار پر وزیراعلیٰ نے سخت اظہار ناراضگی کرتے ہوئے اس ضمن میں 7روز میں رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے کہا کہ پٹرول اورسی این جی اسٹیشنز پر اوور چارجنگ روکنے کے لیے ٹمپرڈ پروف سسٹم جلد لاگو کیا جائے اوراس بارے میں 14روز میں رپورٹ پیش کی جائے۔انہوں نے اوور چارجنگ کرنے والے پٹرول پمپ اورسی این جی اسٹیشنز کے خلاف ایکشن لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ کمیٹی اشیاء ضروریہ کی قیمتوں پر کڑی نظر رکھے اورآلو کی قیمت کو مناسب سطح پر لانے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے جائیں کیونکہ عام آدمی کسی صورت بھی مہنگی سبزی نہیں خرید سکتا اور مجھے عام آدمی کا مفاد سب سے زیادہ عزیز ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ماہ مقدس رمضان المبارک کی آمد کے پیش نظر اشیا ء ضروریہ کی قیمتوں کو مناسب سطح پر رکھنا ضروری ہے، لہذا متعلقہ محکمے رمضان المبارک کی آمد کے تناظر میں ابھی سے تیاری شروع کردیں، اگررمضان المبارک میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا یا کسی چیز کی قلت ہوئی تومتعلقہ محکمے کے وزیر اور افسران کو جواب دینا ہوگا ۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ رمضان پیکیج کے حوالے سے اگلے اجلاس کے دوران تفصیلی بریفنگ دی جائے۔اجلاس کے دوران اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کے حوالے سے بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ آلو کے سوا تمام اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے اورکمی واقع ہوئی ہے۔