انسداد خسرہ مہم کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے تمام تر اقدامات کئے جائیں گے،شہرام خان ترکئی، معاشرے کے ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد خصوصاً والدین پر زور دیا کہ وہ خسرہ کے خلاف مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ، پوری ٹیم اس بیماری کی روک تھام کیلئے تیار ہے ،سینئر وزیر صحت کی زیر صدارت خسرہ کے خلاف مہم سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس

جمعہ 18 اپریل 2014 20:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اپریل۔2014ء)خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر و وزیر صحت شہرام خان تراکئی نے کہا ہے کہ 18مئی2014سے شروع کی جانے والی انسداد خسرہ مہم کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے تمام تر اقدامات کئے جائیں گے۔انہوں نے معاشرے کے ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد خصوصاً والدین پر زور دیا کہ وہ خسرہ کے خلاف مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اس مہلک بیماری کا جڑ سے خاتمہ ممکن بنائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز پشاور میں خسرہ سے متعلق ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر دوسروں کے علاوہ خیبر پختونخواکے چیف سیکرٹری امجد علی خان،سیکرٹری صحت فضل قادر،سیکرٹری خزانہ سید سید بادشاہ بخاری،ڈی جی صحت وحید برکی اور تمام صوبائی ڈپٹی کمشنرز بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

شہرام خان تراکئی نے کہا کہ قوم کے بچے ہمارے اپنے بچے ہیں ان کی صحت کے ساتھ کھیلنا ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے تین سالوں سے خسرہ کے کیسزمیں اضافہ دیکھائی دے رہا ہے اب ہمار ی پوری ٹیم اس بیماری کی روک تھام کیلئے تیار ہے۔ سینئر وزیر صحت نے کہا کہ خسرہ سے متعلق مہم گھروں کی بجائے ہسپتالوں،حجروں،سکولوں اور دوسرے کمیونٹی مقامات پر چلائی جائے گی۔ انہوں نے تمام صوبائی ڈپٹی کمشنرزکو ہدایت کی کہ سیکیورٹی کے تمام مناسب انتظامات پہلے سے تیار کریں تاکہ خسرہ کے خلاف مہم میں کسی قسم کے سیکیورٹی مسائل پیدا نہ ہوں۔

شہرام خان تراکئی نے کہا کہ خسرہ میں مبتلا ہر100میں سے30بچوں کی موت واقع ہو جاتی ہے اور اس کے حفاظتی ٹیکوں پر بہت لاگت آتی ہے مگر اب موجودہ صوبائی حکومت نے اس کی مفت فراہمی یقینی بنائی ہے لہذا عوام اس مہم سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور اپنے بچوں کو صحت مند مستقبل فراہم کریں۔خیبر پختونخوا کے چیف سیکرٹری امجد علی خان نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ہم سب پر بہت مہربان ہے جس نے ہمیں یہ مقام دیا ہے لہذا حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ ہم حقوق العباد کا بھی پورا پورا خیال رکھیں گے اور خسرہ کے خلاف مہم کو کار ثواب سمجھ کر اس میں خصوصی دلچسپی لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر صحت اور سیکرٹری صحت کو پہلے بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ اس مہم میں بیورو کریسی کی طرف سے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کو تیار ہیں۔