مارچ کے پہلے دوہفتوں میں 7 عسکریت پسندوں اور 1 پولیس کانسٹیبل کو مختلف نوعیت کی سزائیں دلوائیں،آئی جی خیبرپختونخوا،پولیس کے نظام میں اصلاحات کے نفاذ سے مختلف شعبہ جات بالحصوص تفتیشی وینگ کی کارکردگی میں نمایا ں بہتری سامنے آرہی ہے، جو بھی تفتیشی آفسر مقدمات کی درست پیروی کرکے ملزموں کو عدالتوں سے سزائیں دلوائے گا تو اُن کی ہرممکن حوصلہ آفزائی کی جائے گی،آئی جی خیبرپختونخواناصردرانی

جمعہ 18 اپریل 2014 20:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اپریل۔2014ء) خیبر پختونخواپولیس نے مارچ کے پہلے دوہفتوں میں انسدادی دہشتگردی کی عدالتوں سے دہشگردی کے مختلف واقعات میں ملوث 7 عسکریت پسندوں اور 1 پولیس کانسٹیبل کو مختلف نوعیت کی سزائیں دلوائیں۔تفصیلات کے مطابق پولیس کے نظام میں اصلاحات کے نفاذ سے مختلف شعبہ جات بالحصوص تفتیشی وینگ کی کارکردگی میں نمایا ں بہتری سامنے آرہی ہے ۔

تحیقیقاتی شعبہ کی بہتر کارکردگی کے نتیجے میں مارچ کے مہینے کے پہلے 15 دنوں میں دہشتگردی کے مختلف واقعات میں 7 دہشتگرد اور ایک پولیس کانسٹیبل کو سزائیں ہوئیں ۔تین ملزموں کو عمر قید، دو کو 42/42 سا ل قید ،دو کو 28/28 سال قید اور ایک کو تین سال قید اور جرمانے کی سزائیں ہوئی ۔جبکہ جلوس پر فائرنگ کرنے والے ایک پولیس کانسٹیبل کو عمر قید کی سزا ہوئی۔

(جاری ہے)

یہ ساری سزائیں صوبے کے مختلف انسداد دہشتگردی کی عدالتوں سے دلوائیں گئیں ۔ضلع پشاور کے دو مقدموں میں تین ملزموں کو عمر قید،ضلع کوہاٹ کے ایک مقدمہ میں دھماکہ خیز مواد کی برآمدگی پر دو ملزموں کو 42/42 سال قید، ضلع کرک میں5 ہزار بارودی مواد سے بھری گاڑی میں بیٹھے خودکش حملہ آور اور اُن کے ساتھی کو 28/28 سال قید اور ضلع صوابی کے ایک مقدمے میں ایک بھتہ خور کو تین سال قید اور جرمانے کی سزائیں ہوئیں۔

خیبر پختون خوا پولیس کے تفتیشی ونگ میں شروع کی گئی تنظیمی اصلاحات کے نتیجے میں مقدمات کی بہتری اور اچھی پیروی کے ذریعے یہ سزائیں ممکن ہوئی ہیں ۔اور ان مقدمات میں بھتہ خوری ،اغوابرائے تاوان ،خودکش دھماکوں،دھماکہ خیز مواد کی ترسیل اور فرقہ واریت پھیلانے کے ملزمان شامل ہیں۔ انسپکٹرجنرل آف پولیس خیبرپختونحوا ناصر خان درانی نے تفتیشی وینگ کے متعلقہ پولیس اہلکاروں کی سائینسی خطوط پرتفتیش کرنے اور بہترین کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ جو بھی تفتیشی آفسر مقدمات کی درست پیروی کرکے ملزموں کو عدالتوں سے سزائیں دلوائے گا تو اُن کی ہرممکن حوصلہ آفزائی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :