عدلیہ ہر حال میں آئین کا تحفظ کریگی ، موجودہ حالات میں قانون کی بالادستی کیلئے اہم کردار ادا کرنا ہوگا ، جسٹس تصدق حسین جیلانی ،تمام ریاستی ادارے اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کریں تو گڈ گورننس کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکتا ہے ، اعلیٰ عدلیہ نے پشاور چرچ دھماکے کا نوٹس لے کر اقلیتی برادری کے حقوق کا خیال رکھا ،جوڈیشل کانفرنس سے عدالتی نظام کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے میں بھی مدد ملتی ہے ، انٹرنیشنل جوڈیشل کانفرنس سے خطاب۔ تفصیلی خبر

جمعہ 18 اپریل 2014 20:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اپریل۔2014ء) سپریم کور ٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ عدلیہ ہر حال میں آئین کا تحفظ کرے گی اور موجودہ حالات میں قانون کی بالادستی کیلئے اسے اہم کردار ادا کرنا ہوگا ،تمام ریاستی ادارے اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کریں تو گڈ گورننس کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکتا ہے ، اعلیٰ عدلیہ نے پشاور چرچ دھماکے کا نوٹس لے کر اقلیتی برادری کے حقوق کا خیال رکھا ،جوڈیشل کانفرنس سے عدالتی نظام کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

انٹرنیشنل جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کیلئے پاکستان آئے ہوئے ترکی، نائیجیریا، لیبیا، امریکہ اور بھارت کے وفود نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی سے ملاقات کی اس موقع پر وفود سے گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ جوڈیشل کانفرنس پاکستانی عدلیہ کی سالانہ تقریب کے طور پر رکھی جاتی ہے جو عالمی اور ملکی قانونی ماہرین، بار کے ارکان اور ججوں کو اپنے اپنے عدالتی تجربات، وژن اور انصاف کی فراہمی کے عدالتی نظام کو بہتر بنانے کی ایک دوسرے کی حکمت عملی سے فائدہ اٹھانے کیلئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس سے عدالتی نظام کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ بیرونی عدالتی وفود نے چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ ملاقات کے دوران باہمی عدالتی امورپر بھی بات چیت کی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کانفرنس سے قانون کی قومی اور بین الاقوامی ممتاز شخصیات بارز کے ارکان او ر قانون دانوں کو اپنے تصورات و تجربات کے تبادلے کا مشترکہ پلیٹ فارم مہیا ہوگا اور انصاف کی فراہمی کا نظام بہتر بنانے کے لئے مشترکہ حکمت عملی وضع کی جاسکے گی۔

انٹرنیشنل جوڈیشل کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہاکہ عدلیہ ہر حال میں آئین کا تحفظ کرے گی اور موجودہ حالات میں قانون کی بالادستی کیلئے اسے اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔چیف جسٹس نے کہاکہ فخر ہے کہ ملک میں سپریم کورٹ اور اعلیٰ عدلیہ اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں، ترقی پذیر جمہوریتوں کی طرح پاکستان کو بھی دہشتگردی، نسل پرستی اور لسانی تقسیم جیسی برائیوں کا سامنا ہے تاہم ان حالات میں عدلیہ کو قانونی کی بالادستی کیلئے فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔

جسٹس تصدق جیلانی نے کہا کہ 3 سالہ طویل اور کٹھن جدوجہد کے بعد عدلیہ نے آزادی حاصل کی، عدلیہ کی جانب سے لوگوں کو انصاف پہنچانے کی کوشش میں وکلا سڑکوں پر آئے، یہی وجہ ہے کہ انصاف کی فراہمی کیلئے وکلا کا کردار اہم ہے، تمام ریاستی ادارے اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کریں تو گڈ گورننس کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ نے پشاور چرچ دھماکے کا نوٹس لے کر اقلیتی برادری کے حقوق کا خیال رکھا۔

متعلقہ عنوان :