وفاقی کابینہ نے قیام امن کے لئے طالبان سے مذاکراتی عمل جاری رکھنے کے فیصلے کی تائید کر دی ،معلومات تک رسائی اور کراچی میں ایل این جی ٹرمینل کے قیام کی منظوری ،قوم قیام امن کے لئے حکومت کی جانب دیکھ رہی ہے ، مذاکراتی عمل کو جاری رکھا جائے ، کابینہ ارکان ، عوام کا پیسہ شفاف انداز اور ایمانداری سے عوامی فلاح وبہبود پر خرچ کیا جائے گا ، وزیر اعظم نواز شریف ۔ تفصیلی خبر

جمعہ 18 اپریل 2014 20:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اپریل۔2014ء) وفاقی کابینہ نے قیام امن کے لئے طالبان سے مذاکراتی عمل جاری رکھنے کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے معلومات تک رسائی اور کراچی میں ایل این جی ٹرمینل کے قیام کی منظوری دیدی ہے جبکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی کے لئے ایک ارب ساٹھ کروڑڈالرخرچ کئے جائیں گے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم کی زیرصدارت اسلام آباد میں ہوا،وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اقتصادی صورتحال اور وزیر منصوبہ بندی نے گوادر پورٹ پر کابینہ کو بریفنگ دی جس پر وفاقی کابینہ نے ملک کی اقتصادی صورتحال میں بہتری پراطمینا ن کا اظہارکیا۔

اجلاس میں امن وامان کی صورتحال، طالبان سے مذاکرات اور اہم ملکی امور زیر غور آئے۔

(جاری ہے)

کابینہ نے فیصلہ کیا کہ بلوچستان میں اربوں روپے کے ترقیاتی پروگراموں پر عملدرآمد کی نگرانی وزیر اعظم خود کریں گے۔ کابینہ ارکان نے کہاکہ قوم قیام امن کے لئے حکومت کی جانب دیکھ رہی ہے اس لئے مذاکراتی عمل کو جاری رکھا جائے۔وفاقی کابینہ نے ایران سے سو میگاواٹ بجلی درآمد کرنے کی بھی منظوری دیدی نجی ٹی وی کے مطابق پالیسی کی اصولی منظوری کے بعدایل این جی کی درآمد کیلئے ای ٹی پی ایل کمپنی کو گرین سگنل دیا گیا۔

کمپنی کراچی میں ٹرمینل بھی تعمیر کرے گی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایل این جی ٹرمینل ایک سال میں مکمل ہوجائے گا جبکہ ایل این جی کی پہلی کھیپ 2015 میں پاکستان پہنچے گی۔وزیراعظم نے اطلاعات تک رسائی کیبل کو اپوزیشن کی مشاورت سے آیندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔تھری جی اور فور جی کے معاملہ پر وزیر اعظم کو انوشہ رحمان نے بتایا کہ نیلامی سے توقع سے زیادہ آمدن ہوگی جبکہ حاجیوں کو سعودی کمپنیوں سے کھانا کھانے کی پابندی کا معاملہ بھی کابینہ میں زیر غور آیا، وزیر اعظم نے مذہبی امور کے وزیر کو ہدایت کی کہ وہ سعود ی حکام سے اس معاملہ پر بات کریں اس کے علاوہ اجلاس کے دوران پی آئی اے کے سندھ میں دفاتر کی بندش سمیت سمندری آلودگی کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ایک ارب 60 کروڑ ڈالر بلوچستان کی ترقی پر خرچ کئے جائیں گے۔ عوام کا پیسہ مقدس امانت ہے اسے موٴثر اور شفاف انداز میں خرچ کریں گے۔وزیر اعظم نے کہاکہ عوام کا پیسہ شفاف انداز اور ایمانداری سے عوامی فلاح وبہبود پر خرچ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ گوادر بندرگاہ اور ائیر پورٹ میں توسیع کی جائے وزیراعظم نے گوادر میں صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی کی بھی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے کہاکہ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی وہ خود کرینگے،وزیر اعظم نے کابینہ ارکان کو اپنے حالیہ دورہ چین اور سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات پر اعتماد میں لیا-انہوں نے کہاکہ گوادر کو ماڈل سٹی بنائیں گے، گوادر ایئر پورٹ اور بندرگاہ کی جدید خطوط پر توسیع بھی کی جائے گی۔