تاجروں کے خلاف ایف بی آر کا جارحانہ رویہ ملکی مفادات کے منافی ہے، محمد ادریس میمن

جمعہ 18 اپریل 2014 15:09

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18اپریل 2014ء) کمپیوٹرز کے تاجروں کے اور امپورٹرز کے خلاف گزشتہ چند ماہ سے جاری ایف بی آر کی جارحانہ کاررروائیاں جاری ہیں۔ یہ بات کراچی الیکٹرونک ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر محمد ادریس میمن نے اپنے دفتر میں پاکستان کمپیوٹرز ایسوسی ایشن کی سینئر نائب صدرمحمد یاسین کے ہمراہ آنے والے تاجروں کے وفدسے گفتگو کے دوران کہی۔

ایف بی آر نے اپنا رویہ درست نہ کیا تو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ جات سے متعلق تاجر اور امپورٹر جن میں چین، سنگاپوراور عرب امارات سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کار بھی شامل ہیں، کسی دوسرے ملک میں کاروبار منتقل کرنے پر مجبور ہوں گے۔محمد ادریس نے کہا کمپویٹرز کی مصنوعات تعلیم و صحت وطن عزیز کے ہر شعبہ میں حیات کے لیے ریڑھ کی ہڈی کا درجہ رکھتی ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے ضروری ہے کہ کمپیوٹرز کی مصنوعات پر ڈیوٹی اورٹیکسز کی شرح کم سے کم رکھی جائے اور اس کا کاروبار سے منسلک تاجرون کی حوصلہ افزائی کی جائے تاکہ کمپیوٹرکی عام افراد تک پہنچ یقینی ہوسکے۔ لیکن یہ قومی بدنصیبی ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے کمپویٹر کے تاجروں ، امپورٹرز اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کو چھاپوں اور میڈیا ٹرائل کے ذریعے ہراساں کیا جارہا ہے، جس سے کمپیوٹر کا کاروبار تیزی سے ذوال پذیر ہورہا ہے۔ انہوں نے حکومت اور ایف بی آر کے اعلی افسران سے اپیل کی ہے کہ موجودہ پالیسی پر نظرثانی کرتے ہوئے تاجروں کے نمائندوں کے ساتھ بیٹھ کر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مسائل کا موثر حل تلاش کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :