پاک ایران گیس پائپ لائن پاکستان کے مفاد میں ہے، مغربی پابندیوں کے خوف سے تنہا رہ کر منصوبہ مکمل نہیں کر سکتے ،وزیرمملکت برائے پٹرولیم

جمعہ 18 اپریل 2014 15:07

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18اپریل 2014ء) وفاقی وزیرمملکت برائے پیڑولیم جام کمال نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن پاکستان کے مفاد میں ہے، مغربی پابندیوں کے خوف سے تنہا رہ کر منصوبہ مکمل نہیں کر سکتے۔ پاکستان میں 2 ارب کیوبک فٹ گیس کا شارٹ فال ہے ۔ بلوچستان کا احساس محرومی ختم کرینگے۔وہ میڈیا سے بات چیت کررہے تھے ۔میر جام کمال نے کہا کہ پاک ایران گیس منصوبہ پر بہت بات ہوئی ہے۔

تنہا پاکستان اس منصوبے کو مکمل نہیں کرسکتا۔ مغربی ممالک کی جانب سے اس منصوبے کے باعث پابندیوں کا سامنا ہوسکتا ہے۔ ممکنہ پابندیوں کے پیش نظر ہی پاک ایران گیس پائپ لائن تاخیر کا شکار ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکا اور مغربی ممالک ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی کرتے ہیں تو منصوبے پر کام کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان کو گیس کی قلت کا سامنا ہے، ٹاپی گیس پائپ لائن منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 2 ارب کیوبک فٹ گیس کی کمی کا سامنا ہے پاکستان میں گیس پائپ لائن کے زریعے صارفین گیس دی جارہی ہے تاہم اگر اسی طرح گیس کا ضیاع کیا گیا تو صورتحال خطرناک ہوسکتی ہے ۔ جام کمال نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے حل کے اقدمات کئے جارہے ہیں اور وہاں کے لوگوں کے احساس محرومی کو جلد ختم کیا جائے گا ۔سوئی سدرن گیس کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر زہیر صدیقی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کے واجبات پچاس ارب روپے تک پہنچ گئے،واجبات کی ادائیگی کے لئے دو ہفتوں میں کے الیکٹرک سے معاہدہ طے ہوجائے گا۔ زہیر صدیقی نے کہا کہ ایک سال میں 100ایم ایم سی ایف ڈی گیس سسٹم میں شامل ہوجائے گی،جس سے گیس پریشر میں بہتری اور قلت میں کمی ہوگی۔

متعلقہ عنوان :