بزنس کمیونٹی ملک اور سوسائٹی کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے،اسدقیصر،خیبر پختونخوا کے کاروباری حضرات کو درپیش مشکلات کے پیش نظر سابقہ حکومت کے مراعاتی پیکیج کی بحالی کیلئے مرکزی حکومت سے رابطہ کیا جائیگا،سپیکرصوبائی اسمبلی

جمعرات 17 اپریل 2014 19:03

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اپریل۔2014ء) سپیکرخیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ بزنس کمیونٹی ملک اور سوسائٹی کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے خیبر پختونخوا کے کاروباری حضرات کو درپیش مشکلات کے پیش نظر سابقہ حکومت کے مراعاتی پیکیج کی بحالی کے لئے مرکزی حکومت سے رابطہ کیا جائے گا دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باعث صوبہ میں کاروباری سرگرمیوں پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے جن کے اذالے کے لئے صوبائی حکومت ہر ممکن اقدامات کررہی ہے ۔

سپیکر نے ان خیالات کا اظہار چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز پشاور کے دورہ کے دوران بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر چیمبر آف کامرس کے صدر زاہد شینواری اور دیگر مقررین نے بھی اظہار خیال کیا سپیکر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باعث صوبہ میں امن و امان کا گھمبیر مسئلہ پیدا ہو ا جس سے عوام الناس کے ساتھ ساتھ کاروباری حضرات اور کاروباری سرگرمیاں بہت زیادہ متاثر ہوئیں انہوں نے کہا کہ صوبہ میں امن کا قیام صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے امن کے قیام سے کاروباری سرگرمیوں کو استحکام حاصل ہوگا اور صوبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا انہوں نے مذکورہ فورم سے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ صوبہ کے کاروباری حضرات کے لئے سابقہ حکومت کے مراعاتی پیکج کو بحال کرکے کاروباری سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں مدد کریں انہوں نے کہا کہ اگر خیبرپختونخوا میں امن قائم نہ ہوا تو دیگر صوبے بھی اس کے زیر اثر رھیں گے لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ پورے ملک میں امن کے قیام کے لئے دوررس اقدامات کئے جائیں سپیکر نے اس موقع پر یقین دہانی کروائی کہ وہ کمیونٹی کے تحفظات اور مشکلات سے وزیر اعلیٰ کو آگاہ کریں گے تاکہ مرکزی حکومت سے بات چیت کی جاسکے۔

(جاری ہے)

سپیکر نے کاروباری حضرات کو سیکورٹی فراہم کرنے کے مطالبہ کے جواب میں کہاکہ وہ جلد ہی مذکورہ ایسوسی ایشن کے نمائندوں کی آئی جی پی ، ہوم سیکرٹری، سی سی پی او ،وغیرہ سے ملاقات کرواکر مسئلہ کے حل کے لئے لائحہ عمل مرتب کروانے کی کوشش کریں گے سپیکر نے کہا کہ صوبائی اسمبلی سے پاس کردہ بلوں پر عوامی تحفظات دور کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے جبکہ قانون سازی کے حوالے سے بزنس کمیونٹی کی مشاورت کو بھی مد نظر رکھنے پر غور کیا جائے گا سپیکرنے کہا کہ جنوبی اضلاع میں ایک بڑے انڈسٹریل اسٹیٹ کا قیام عمل میں لایا جارہاہے جس سے کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا انہوں نے کہا کہ جنوبی اضلاع میں تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت کے حوالے سے کافی حوصلہ افزاء نتائج برآمدہوئے ہیں صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اضافی گیس سے بجلی پیدا کرکے صوبے میں تونائی کے بحران میں کمی لانے کی کوشش کی جائے گی سپیکر نے گدون انڈسٹریل اسٹیٹ میں صنعتکاروں کو درپیش مسائل کے حل کے لئے صوبائی وزیر صنعت اور ایسو سی ایشن کے نمائندوں کی باہم ملاقات کرواکر مناسب حل تلاش کرنے کی بھی یقین دہائی کروائی قبل ازیں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز ایسو سی ایشن کے صدر زاہد شینواری نے بزنس کمیونٹی کو درپیش امن و امان سمیت دیگر مسائل و مشکلات سے آگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :