ابھی بھی کراچی آپریشن میں بہت زیادہ درستگی کی ضرورت ہے، کراچی میں جرائم کی شرح میں کافی حد تک کمی ہوئی ہے ،ایڈیشنل آئی جی کراچی

جمعرات 17 اپریل 2014 14:07

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17اپریل 2014ء) ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات نے کہاہے کہ ابھی بھی کراچی آپریشن میں بہت زیادہ درست گی کی ضرورت ہے تاہم آپریشن ٹارگیٹڈ آپریشن سے کراچی میں ہونے والے جرائم کی شرح میں کافی حد تک کمی ہوئی ہے۔ہمارے پاس کوئی ڈیتھ اسکواڈ نہیں ہے ،قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپناکام کرتے ہیں،آئی جی سندھ نے ڈیتھ اسکواڈ کی تحقیقات کرانے کے لئے انکوائری کمیٹی بنادی ہے جو تحقیق کرکے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک خصوصی انٹرویو کیا۔انہوں نے کہاکہ ہم پر کسی قسم کاکوئی سیاسی دباؤ نہیں ہے کیونکہ ہم ہر جگہ آزادانہ طور پر کارروائیاں کررہے ہیں کراچی میں تمام سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگ ہیں جنہیں ہمیں ختم کرناہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ آپریشن سے قبل گورنر اور وزیراعلی کی موجودگی میں یہ فیصلہ کیاگیا تھاکہ جس جماعت کے پاس بھی عسکری ونگ اور لوگ ہونگے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ کراچی آپریشن کے دوران میں بیشمار کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور اس آپریشن میں مقابلے کے دوران طالبان کے 70سے زائد افراد مارے گئے ہیں۔قتل کی واردتوں میں بے حد کمی واقع ہوئی لیکن جس حد تک کمی ہم دیکھنا چاہتے تھے اس حد تک جرائم پر قابو نہیں پاسکے ہیں۔ کراچی میں ہر ماہ ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں100سے 150افراد تک کی کمی ہوئی ہے جس کا واضح مطلب ہے کہ کراچی میں ہونے والا آپریشن کافی حد تک کامیاب ہے۔

ڈیتھ اسکواڈ کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم لوگ قانون کے دائرے میں رہ کرکام کرتے ہیں لیکن اگر کوئی شخص غلط کام کرتا ہے تو وہ اس کو بھگتنا بھی پڑے گا۔ اوراب ہم نے وردی کے بغیر پولیس اہلکاروں کو جرائم پیشہ عناصر کی گرفتاری کے لئے جانے سے بھی منع کردیا ہے لیکن اس کے باوجود آئی جی سندھ نے ڈیتھ اسکواڈ کی تحقیقات کرانے کے لئے انکوائری کمیٹی بنادی ہے جو تحقیق کرکے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

متعلقہ عنوان :