یورو بانڈ کے بعد سکوک بانڈ بھی جاری کریں گے، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 11 ارب 67 کروڑ ڈالر تک پہنچ چکے ہیں، سینیٹر اسحاق ڈار، 31 دسمبر کی بجائے 30 ستمبر 2014ء تک غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 15 ارب ڈالر تک پہنچا دیں گے،داسو ڈیم کیلئے 60 کروڑ ڈالر پاکستان کو رواں ماہ کے آخری ہفتے میں مل جائیں گے، دیامر بھاشا ڈیم کیلئے سرمایہ کاری کانفرنس ستمبر میں واشنگٹن میں ہو گی ، بانڈ سے پاکستان کو قرضوں کی مد میں سالانہ 9 کروڑ ڈالر کی بچت ہو گی ، دیامر بھاشا ڈیم، داسو ڈیم اور موٹرویز کی تعمیر کیلئے عالمی مارکیٹ میں ہماری موجودگی ضروری ہے ، وفاقی وزیر خزانہ کی میڈیا کو بریفنگ

بدھ 16 اپریل 2014 23:09

یورو بانڈ کے بعد سکوک بانڈ بھی جاری کریں گے، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16اپریل۔2014ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ یورو بانڈ کے بعد سکوک بانڈ بھی جاری کریں گے، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 11 ارب 67 کروڑ ڈالر تک پہنچ چکے ہیں ، 31 دسمبر کی بجائے 30 ستمبر 2014ء تک غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 15 ارب ڈالر تک پہنچا دیں گے، داسو ڈیم کیلئے 60 کروڑ ڈالر پاکستان کو رواں ماہ کے آخری ہفتے میں مل جائیں گے، دیامر بھاشا ڈیم کیلئے سرمایہ کاری کانفرنس ستمبر میں واشنگٹن میں ہو گی ، بانڈ سے پاکستان کو قرضوں کی مد میں سالانہ 9 کروڑ ڈالر کی بچت ہو گی ، دیامر بھاشا ڈیم، داسو ڈیم اور موٹرویز کی تعمیر کیلئے عالمی مارکیٹ میں ہماری موجودگی ضروری ہے ، یکم جولائی سے آئیڈا17- کا آغاز ہوگا ، پاکستان کو معیشت، توانائی اور تعلیم کے شعبوں کے علاوہ انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے مجموعی طور پر 11 ارب ڈالر ملیں گے۔

(جاری ہے)

میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاکہ انہوں نے کہا کہ رواں سال کے لئے زرعی قرضوں کا حجم گزشتہ سال کی نسبت 13 فیصد اضافہ کے ساتھ 380 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔ کراچی اسٹاک انڈیکس میں 46 فیصد اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال میں خدمات کے شعبہ کی شرح ترقی 4.4 فیصد تک بڑھی ہے جبکہ صنعتی شعبہ کی شرح نمو 6 فیصد تک پہنچ گئی۔

گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال کے دوران مجموعی ملکی شرح نمو 4.1 فیصد تک بڑھ گئی جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں شرح نمو 3.4 فیصد رہی تھی۔ وزیر خزانہ نے یورو بانڈ کے اجراء سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستان کو توقع سے بڑھ کر کامیابی حاصل ہوئی ہے اور مجموعی طور پر ہمیں 6 ارب 90 کروڑ ڈالر کی پیشکشیں موصول ہوئیں تاہم ہم نے دو ارب ڈالر کے یورو بانڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا اور یہ دو ارب ڈالر سٹیٹ بینک آف پاکستان کو موصول ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یورو بانڈ کے بعد ہم سکوک بانڈ بھی جاری کرینگے، حکومت نے رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران اقتصادی اشاریوں کو بہتر کیا ہے اور امداد نہیں تجارت کے اصول کے تحت عالمی مارکیٹ میں موجود رہنا ہمارے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملکی معیشت کی بہتری اور مثبت اقتصادی اعشاریوں کے نتیجہ میں عالمی اداروں کا اعتماد بحال ہوا۔

انہوں نے کہا کہ یورو بانڈ سے مجموعی قرضوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا بلکہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ گئے ہیں۔ بانڈ سے پاکستان کو قرضوں کی مد میں سالانہ 9 کروڑ ڈالر کی بچت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم، داسو ڈیم اور موٹرویز کی تعمیر کیلئے عالمی مارکیٹ میں ہماری موجودگی ضروری ہے۔ پچھلے پانچ سال کے دوران عالمی بینک نے پاکستان کیلئے ایک بھی منصوبہ منظور نہیں کیا لیکن اب یکم مئی کو عالمی بینک کا بورڈ پاکستان کیلئے ایک ارب ڈالر کی منظوری دے گا۔

معاشی اشاریئے مثبت ہونے کی وجہ سے عالمی بینک نے ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کا پروگرام پاکستان کیلئے منظور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ داسو ڈیم کیلئے رواں ماہ کے آخری ہفتے میں 60 کروڑ ڈالر مل جائیں گے، ہم نے دیامر اور داسو ڈیم دونوں پر اکٹھے کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دیامر بھاشا ڈیم کیلئے سرمایہ کاری کانفرنس ستمبر میں واشنگٹن میں ہو گی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ امریکی حکام کے ساتھ سٹرٹیجک مذاکرات کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے اور ہم نے کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں فنڈز جاری کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور توقع ہے کہ رواں ماہ کے آخر تک 4 سہ ماہیوں کے بل سے 380 ملین ڈالر کی پہلی قسط موصول ہو جائے گی۔ آئی ایم ایف کو آگاہ کر دیا ہے کہ ہم 30 اپریل سے 9 مئی تک کے عرصہ میں تیسرے جائزہ کے لئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن میں عالمی مالیاتی اداروں کے نمائندوں کے ساتھ ان کی ملاقاتیں انتہائی مثبت رہی ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ورلڈ بینک کے ساتھ آئیڈیا16- کے تحت رعایتی قرضہ کے حصول کے لئے بات چیت کی گئی جس کے نتیجہ میں 1 ارب ڈالر کے 2 پروجیکٹس کی منظوری حاصل کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ قرضہ پاکستان کا حق ہے، اگر اسے حاصل نہ کیا جاتا تو یہ سہولت 30 جون 2014ء کو ختم ہو جاتی۔

انہوں نے کہا کہ یکم جولائی سے آئیڈا17- کا آغاز ہوگا جس سے استفادہ کرنے کے لئے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ دورہ امریکہ میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر کے ساتھ بھی ملاقات ہوئی جس میں بتایا گیا کہ 400 ملین ڈالر کے قرضہ کا پروگرام بورڈ میں پیش کیا جا رہا ہے وزیر خزانہ نے کہا کہ پہلے ہم نے 31 دسمبر 2014ء تک غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 15 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا تھا تاہم اب حکومت کی ٹھوس پالیسیوں کی بدولت یہ ہدف ہم مقررہ مدت سے 3 ماہ پہلے یعنی 30 ستمبر یا اس سے پہلے بھی حاصل کر لیں گے اور اس وقت غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 15 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کو معیشت، توانائی اور تعلیم کے شعبوں کے علاوہ انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے مجموعی طور پر 11 ارب ڈالر ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بدھ کو 11 ارب 67 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں اور اس وقت سٹیٹ بینک کے پاس 6 ارب 90 کروڑ ڈالر اور پرائیویٹ بینکوں کے پاس 4 ارب 70 کروڑ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں جن میں آئندہ آنے والے مہینوں میں مزید اضافہ ہو گا، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے سے پاکستان آئی بی آر ڈی پروگرام سے استفادہ کرنے کا بھی اہل ہو جائے گا۔

اسحاق ڈار نے کہاکہ رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران ملکی برآمدات 6.1 فیصد اضافہ کے ساتھ 19.11 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ اس عرصہ میں ایف بی آر کی محصولات 16.4 فیصد اضافہ کے ساتھ 1574.6 ارب روپے رہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں 1382.3 ارب روپے تھیں۔ بجٹ خسارہ گزشتہ سال کے 1046 ارب روپے کے مقابلے میں 815 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو جی ڈی پی کا 3.1 فیصد ہے۔

ترسیلات زر 11.5 فیصد اضافہ کے ساتھ 11.58 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ افراط زر کی شرح 8.6 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ نئی رجسٹر ہونے والی کمپنیوں کی تعداد جو پچھلے سال 2883 تھی، اس سال 10.57 فیصد اضافہ کے ساتھ 3188 ہو گئی ہے۔ لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کے شعبہ میں نمو رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران 6.05 فیصد ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصہ میں 2.78 فیصد تھی۔