ٹیکسٹائل انڈسٹری کو 60 کروڑ ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے ، آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن

بدھ 16 اپریل 2014 15:11

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16اپریل 2014ء) ٹیکسٹائل اسپننگ ویونگ انڈسٹری کو ڈالرکی قدر میں15 فیصد کمی سے برآمدات اور کاٹن انوینٹری کی مد میں 60 کروڑ ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے جبکہ گزشتہ چند ماہ میں 70 سے زائد اسپننگ اور ویونگ یونٹس بند ہوگئے ہیں، حکومت امریکی کرنسی کو 100 روپے پر منجمد کردے، ڈالر سستا ہونے سے برامداتی حجم سکڑ رہا ہے۔

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن اپٹما کے مرکز چیئرمین یاسین صدیق نے گزشتہ روز ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین ایس ایم منیر سے ملاقات کی ۔ملاقات میں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس مسلئے کے حل کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ دو سال سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو درپیش اس بھاری خسارے کے علاوہ سیلز ٹیکس ریفنڈ کی مد میں عدم ادائیگیوں اور چین کی جانب سے پاکستانی فیبرک اور یارن پرایف ٹی اے کے باوجود 3.5 فیصد امپورٹ ڈیوٹی کی وصولیوں نے ملک کے سرفہرست برآمدی شعبے کے لئے مشکلات پیدا کردی ہیں۔

(جاری ہے)

یاسین صدیق نے مطالبہ کیا کہ حکومت بھارت کی طرز پر دس فیصد ری بیٹ دینے کے علاوہ پاور اور گیس ٹیرف میں بھی چالیس فیصد تک سبسڈی دینے کا اعلان کرے۔اپٹما کے چیئرمین اس بات پر مصر نظر آئے کہ ڈالر کی قیمت میں کمی کسی صورت برداشت نہیں، حکومت امریکی کرنسی کو 100 روپے پر منجمد کردے۔ برآمدکنندگان کی منطق تھی کہ ڈالر سستا ہونے سے برامداتی حجم سکڑ رہا ہے، حکومت ایک قیمت مقرر کر دے تاکہ اسی کو بنیاد بنا کر آرڈرز لئے جائیں۔

متعلقہ عنوان :