انیس سو چھپن سے غداری مقدمہ کی درخواست مسترد ،کارروائی کو الجھایا جا رہا ہے،اکرم شیخ

بدھ 16 اپریل 2014 11:41

انیس سو چھپن سے غداری مقدمہ کی درخواست مسترد ،کارروائی کو الجھایا جا ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16اپریل 2014ء) خصوصی عدالت نے انیس سو چھپن سے غداری کا مقدمہ چلانے کی درخواست مسترد کر دی ، وکیل استغاثہ اکرم شیخ نے جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ مشرف کی درخواست کارروائی کو الجھانے کی کوشش ہے۔ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق مشرف کے خلاف ثبوت ملے ہیں۔ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے مشرف غداری کیس کی سماعت کی۔

وکیل استغاثہ اکرم شیخ نے شریک ملزموں کے خلاف کارروائی سے متعلق اپنے جواب میں کہا ہے کہ شریک ملزموں سے متعلق مشرف کی درخواست کارروائی کو الجھانے کی کوشش ہے۔ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق مشرف کیخلاف ثبوت ملے ہیں۔وزیر اعظم کے دفتر میں ایمرجنسی کے نفاذ کیلئے مشاورت یا ایڈوائس کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں، ایمرجنسی کا مشورہ دینے والوں کی نشاندہی صرف پرویز مشرف ہی کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ایمرجنسی کے فرمان میں جن افراد کا تذکرہ ہے ان کیخلاف شواہد پیش کرنا مشرف کی ذمہ داری ہے۔جسٹس فیصل عرب نے کہا ملزم اپنے دفاع کیلئے تحقیقاتی رپورٹ دیکھنا چاہتا ہے ۔ اسے کیوں محروم رکھا جائے،پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے کہا شہادتوں کے بعد رپورٹ کی فراہمی کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔تین نومبر سے 14 دسمبر 2007 تک کے تمام شواہد شکایت کا حصہ ہیں۔

مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں غداری کیس میں عدالتی دائرہ کار کے حکم نامے کی نقل فراہم کی جائے جس پر جسٹس فیصل عرب نے کہا ہم نے ایسا کوئی حکمنامہ جاری نہیں کیا ، میڈیا پر بعض اوقات غلط خبریں بھی چلتی ہیں۔جسٹس فیصل عرب نے کہا پراسیکیوٹر کے تقرر سے متعلق فیصلہ 18 اپریل کو سنایا جائے گا جبکہ 24 اپریل سے غداری مقدمے کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے گی۔

اسلام آباد(دنیا نیوز)خصوصی عدالت نے انیس سو چھپن سے غداری کا مقدمہ چلانے کی درخواست مسترد کر دی ، وکیل استغاثہ اکرم شیخ نے جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ مشرف کی درخواست کارروائی کو الجھانے کی کوشش ہے۔ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق مشرف کے خلاف ثبوت ملے ہیں۔



جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے مشرف غداری کیس کی سماعت کی۔وکیل استغاثہ اکرم شیخ نے شریک ملزموں کے خلاف کارروائی سے متعلق اپنے جواب میں کہا ہے کہ شریک ملزموں سے متعلق مشرف کی درخواست کارروائی کو الجھانے کی کوشش ہے۔ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق مشرف کیخلاف ثبوت ملے ہیں۔وزیر اعظم کے دفتر میں ایمرجنسی کے نفاذ کیلئے مشاورت یا ایڈوائس کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں، ایمرجنسی کا مشورہ دینے والوں کی نشاندہی صرف پرویز مشرف ہی کر سکتے ہیں۔

ایمرجنسی کے فرمان میں جن افراد کا تذکرہ ہے ان کیخلاف شواہد پیش کرنا مشرف کی ذمہ داری ہے۔جسٹس فیصل عرب نے کہا ملزم اپنے دفاع کیلئے تحقیقاتی رپورٹ دیکھنا چاہتا ہے ۔ اسے کیوں محروم رکھا جائے،پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے کہا شہادتوں کے بعد رپورٹ کی فراہمی کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔تین نومبر سے 14 دسمبر 2007 تک کے تمام شواہد شکایت کا حصہ ہیں۔

مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں غداری کیس میں عدالتی دائرہ کار کے حکم نامے کی نقل فراہم کی جائے جس پر جسٹس فیصل عرب نے کہا ہم نے ایسا کوئی حکمنامہ جاری نہیں کیا ، میڈیا پر بعض اوقات غلط خبریں بھی چلتی ہیں۔جسٹس فیصل عرب نے کہا پراسیکیوٹر کے تقرر سے متعلق فیصلہ 18 اپریل کو سنایا جائے گا جبکہ 24 اپریل سے غداری مقدمے کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے گی۔ - See more at: http://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Pakistan/218949#sthash.GPtthaQF.dpuf

متعلقہ عنوان :