طا لبان سے مذاکرات کر نے والی ٹیم کی نیت پر شک نہیں ہے لیکن حکومت غیر سنجیدہ ہے ‘ مولانا محمد خان شیرانی ، حکومت نے قبائلی جر گے کو بائی پا س اور تحفظ پا کستان بل بغیر مشاورت سے لاکر دوریوں کی ابتدا کی یہ بل انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے ،روس کے ٹوٹنے کے بعد مسلمانوں کو نشانہ بنا یا گیا ،عالمی سطح پر مسلمانوں کو دہشتگرد ثابت کر نے کی کوشش کی جا رہی ہے‘ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل

منگل 15 اپریل 2014 21:28

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اپریل۔2014ء) اسلامی نظریاتی کو نسل کے چیئر مین رکن قومی اسمبلی مو لانا محمد خان شیرا نی نے کہا ہے کہ طا لبان سے مذاکرات کر نے والی ٹیم کی نیت پر شک نہیں ہے لیکن حکومت غیر سنجیدہ ہے ، حکومت نے قبائلی جر گے کو بائی پا س اور تحفظ پا کستان بل بغیر مشاورت سے لاکر دوریوں کی ابتدا کی ہے یہ بل انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے ایسے قوانین لائے جارہے ہیں جن کی شریعت اور اور قانون اجا زت نہیں دیتا ہے اسی وجہ سے جے یو آئی نے مخالفت کا فیصلہ کیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مو لا نا محمد امجد خان کی اقامت گاہ پر پریس کا نفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔اس موقع پرجے یو آئی (ف) کے مر کزی تر جمان مو لا نا محمد امجد خان، مفتی محمد عثمان ،بلال احمد میر،حاجی عبد الخالق شاہ،حافظ نصیر احمد احرار سمیت دیگر بھی مو جو د تھے ۔

(جاری ہے)

مو لا نا محمد خان شیرانی نے کہاکہ مو لا نا سمیع الحق کی قیادت کی وجہ سے جے یو آئی مذاکراتی کمیٹی کی مخالف نہیں ہے بلکہ ہم مذاکرات کی کامیا بی کیلئے دعا گو ہیں ۔

ہمیں طا لبان سے مذاکرات کر نے والی ٹیم کی نیت پر شک نہیں ہے لیکن اصل وجہ یہ ہے کہ حکومت غیر سنجیدہ ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی نے اسلامی نظر یا تی کو نسل کے خلاف قرار داد پا س کر کے آئین کی خلاف ورزی کی ہے ۔اسلامی نظریا تی کونسل آئینی ادارہ ہے ۔اگر دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے مشورہ کیا جائے تو بہتر ہے لیکن شرعی طور پر کوئی پابندی نہیں اور قانونی طور پر بھی کو ئی رکاوٹ نہیں ہے ۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم دینی قوتوں کے اتحاد کے حامی ہیں اور اسے ضرورت بھی سمجھتے ہیں ۔مو لا نا شیرا نی نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں حکومت گر تی ہے یا با قی رہتی ہے یہ ان کا معاملہ ہے ہمیں اس سے کوئی سر وکار نہیں ۔مولانا محمد خان شیرانی نے مزید کہا کہ ہم بلو چستان میں اپو زیشن میں بیٹھے ہو ئے ہیں وہاں عوام کو حکومت کی کو ئی کار کردگی نظر نہیں آرہی ہے ۔

کونسل کی اراکین بعض حساس مسئلوں پرابھی تیار نہیں ہو ئے جس دن وہ میرے ہمنوا بنے تو بہت سے مسائل پر رائے دیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ روس کے ٹوٹنے کے بعد مسلمانوں کو نشانہ بنا یا گیا ،عالمی سطح پر مسلمانوں کو دہشت گرد ثابت کر نے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔عالمی طاقتوں کا مقصد دہشت گر دی کو رو کنا نہیں بلکہ فروغ دینا ہے۔

متعلقہ عنوان :