ایم کیو ایم کا لاپتہ کارکنان کی بازیابی کے لیے جمعرات کو کراچی اور جمعہ کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان ، شہر میں سادہ لباس اہلکار ان کے کارکنوں کو مسلسل گرفتار کرکے تشدد زدہ اور گولیوں سے چھلنی لاشیں پھینک رہے ہیں،حیدر عبا س رضوی، اب تک ایم کیوا یم کے 46 کارکنوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے ،سمجھ نہیں آتا انہیں زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا،ارکان رابطہ کمیٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس

منگل 15 اپریل 2014 20:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اپریل۔2014ء) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)نے ماورائے عدالت قتل ، سادہ لباس اہلکاروں کی جانب سے گرفتاریوں اور لاپتہ کارکنان کی بازیابی کے لیے جمعرات کو کراچی اور جمعہ کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کیا ہے ۔یہ اعلان منگل کو ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن حیدر عباس رضوی نے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں سادہ لباس اہلکار ان کے کارکنوں کو مسلسل گرفتار کرکے تشدد زدہ اور گولیوں سے چھلنی لاشیں پھینک رہے ہیں۔ ملک میں معاشی استحکام لانے کیلئے ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ شہر میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آپریشن کیا جائے تاکہ کراچی میں امن قائم ہو اور معاشی بہتری آئے لیکن صورتحال یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ شہر میں سادہ لباس اہلکار جن کی گاڑیوں پر کوئی نمبر پلیٹ نہیں ہوتی وہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کو نہ صرف مسلسل گرفتار کررہے ہیں بلکہ انہیں بدترین تشدد کا نشانہ اور بعض اوقات کراچی کے مضافاتی علاقوں میں ان کی تشدد زدہ اور گولیوں سے چھلنی لاشیں پھینک دی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کاہ کہ کچھ واقعات تو ایسے سامنے آئے ہیں کہ ہمارے کارکنوں کو تشدد کے بعد لاوارٹ قرار دے دفنادیا گیا ۔کیا اس شہر کے وارث ہیں۔حیدرعباس رضوی نے کہا کہ اب تک ایم کیوا یم کے 46 کارکنوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے لیکن سمجھ میں نہیں آتا کہ انہیں زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا، اس حوالے سے جب قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس سے لاعلمی اور لاتعلقی کا اظہار کیا۔

یہ صورتحال نہایت پریشان کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل رینجرز اور پولیس کے اہلکاروں نے ایم کیو ایم کے 21 کارکنوں کو حراست میں لیا لیکن انہیں بھی ابھی تک عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ لاپتہ کارکنوں سے متعلق سندھ ہائیکورٹ میں بھی ایم کیو ایم کی پٹیشنز موجود ہیں لیکن شائد عدالتیں بھی اس ضمن میں فوری انصاف فراہم کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکیں جس کی کراچی اور سندھ کے عوام ان سے توقع رکھتے ہیں۔

حیدر عباس رضوی نے کہا کہ کراچی کی پولیس، رینجرز اور دیگر انٹیلی جنس ادارے ان لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے میں کیوں کامیاب نہیں ہوسکے جو سادہ لباس اور بڑی بڑی گاڑیوں میں لوگوں کو گرفتار کررہے ہیں، ہم مسلسل شکایت کررہے ہیں اگر سادہ لباس اہلکاروں کا سیکیورٹی اداروں سے کوئی تعلق نہیں تو انہیں گرفتار کیا جائے۔ انہوں ں ے کہا کہ وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے اس بات کا یقین دلایا تھا کہ کوئی سادہ لباس اہلکار کسی کو گرفتار نہیں کرے اگر گرفتار کیا گیا تو اس کی پوری تفصیلات اور گرفتاری کی وجہ بتائی جائے گی لیکن وزیر داخلہ کی ہدایت پر بھی کان نہیں دھرے گئے اور صورتحال جوں کی توں ہے۔

حیدر عباس رضوی نے کہا کہ کراچی امن و امان کی بدترین صورتحال سے دوچار ہے یہاں آئے روز بینک ڈکیتیاں، اغوا برائے تاون، بھتہ خوری اور بینکوں کے لاکرز توڑے جارہے ہیں جب کہ مہاجر پروفیشنلز کو چن چن کو ٹارگٹ کیاجارہا ہے، ہمارے ان لوگوں کو مارا جارہا ہے جو بہترین صلاحیتیں رکھتے ہیں۔ ہم وزیراعظم نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار، ڈی جی رینجرز میجر رضوان، آئی جی سندھ اقبال محمود اور کراچی پولیس چیف شاہد حیات سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تمام سادہ لباس اہلکار جو ان غیر قانونی کارروائیوں میں ملوث ہیں ان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور ان کے ہاتھوں ہمارے شہید کارکنوں کے لواحقین کو انصاف فراہم کیا جائے جب کہ لاپتہ کارکنوں کو بازیاب کرانے میں مدد کی جائے۔

حیدر عباس رضوی نے کہا کہ جمعرات کو کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا ۔انہوں نے عوام اور سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ احتجاجی مظاہرے میں شریک ہو کر لاپتہ اور ماورائے عدالت قتل ہونے والے کارکنان کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کریں ۔