کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کا معاملہ سندھ اسمبلی کے ہر اجلاس میں اٹھایا جائے گا ،ایم کیو ایم ،مفروضہ قرار دے کر سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کی تحریک التواء کو خلاف ضابطہ قرار دینا افسوس ناک ہے ،خواجہ اظہار الحسن

منگل 15 اپریل 2014 19:16

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اپریل۔2014ء) متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیوایم ) نے اعلان کیا ہے کہ کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کا معاملہ سندھ اسمبلی کے ہر اجلاس میں اٹھایا جائے گا اور حکومت سے اس بارے میں سوال کیا جائے گا ۔ یہ اعلان منگل کو ایم کیو ایم کے ارکان خواجہ اظہار الحسن ، سید سردار احمد اور دیگر نے سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ یہ بات انتہائی افسوس ناک ہے کہ ایم کیوایم کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کے معاملے کو مفروضہ قرار دے کر سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کی تحریک التواء خلاف ضابطہ قرار دے دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کی ماورائے عدالت قتل کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے اور ہم سندھ اسمبلی کے ہر اجلاس میں اس حوالے سے حکومت سے سوال کرتے رہیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کراچی میں ٹارگیٹڈ آپریشن کے آغاز سے اب تک ایم کیو ایم کے 18 کارکن لا پتہ ہیں ، جن کے بارے میں یہ معلوم نہیں ہے کہ وہ زندہ ہیں یا نہیں ہیں ۔ اگر وہ زندہ ہیں تو کہاں ہیں ۔ اب تک 13 کارکنوں کی لاشیں مختلف علاقوں سے مل چکی ہیں جبکہ دو دن پہلے ہمارے مزید 5 کارکنوں کو اغواء کرلیا گیا ہے ، جن کا کچھ بھی پتہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماورائے عدالت قتل کا معاملہ انتہائی حساس اور اہم تھا ۔

اس حوالے سے ہمیں تحریک التواء پر بولنے نہیں دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی پولیس اور رینجرز کی بھرپور حمایت کرتے ہیں ۔ ایم کیو ایم کے کارکنوں کی طرف سے پولیس اور رینجرز کو کسی مزاحمت کا سامنا نہیں ہو گا ۔ یہ کون سا گروہ وجود میں آ گیا ہے ، جو ایم کیو ایم کو اس کے کارکنوں کی لاشیں دے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کے بارے میں معلوم ہونا چاہئے ، جو حکومت اور اس کے اداروں سے بھی زیادہ طاقت ور ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سندھ اسمبلی کے ہر اجلاس میں آواز اٹھائیں گے ۔ سید سردار احمد نے کہا کہ کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کا معاملہ مفروضہ نہیں ہے ۔ ساری دنیا کو اس کے بارے میں علم ہے اور ہماری تحریک التواء ضابطے کے مطابق تھی ۔