ایسی قانون سازی کی جائے جس سے تمام سندھ حکومت تمام علاقوں سے ٹیکس عائد اور وصول کرسکے ،صوبائی وزیرمکیش کمارچاولہ

منگل 15 اپریل 2014 18:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اپریل۔2014ء) سندھ کے وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چاولہ نے منگل کو سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد کی اس تجویز سے اتفاق کیا ہے کہ سندھ اسمبلی ایسی قانون سازی کرے جس کے ذریعہ حکومت سندھ کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں آنے والے علاقوں سمیت تمام علاقوں میں پراپرٹی ٹیکس ،انٹر ٹینمنٹ ڈیوٹی اور دیگر صوبائی ٹیکسز عائد اور وصول کر سکے۔

سید سردار احمد نے یہ تجویز محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران دی ۔ انہوں نے کہا کہ آج کل سینما ہالز کے ٹکٹوں پر ایکسائز کی مہر نہیں ہوتی ہے ۔ مکیش کمار نے کہا کہ گورنر سندھ کے زبانی حکم پر 2006سے سینماؤں کو انٹر ٹینمنٹ ڈیوٹی سے استشناء دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

زیادہ تر سینما کنٹونمنٹ بورڈ ز کے علاقوں میں ہیں ۔ سید سردار احمد نے کہا ان علاقوں سمیت سب علاقوں سے ٹیکس وصولی کے لئے قانون سازی کی جائے ۔

مکیش کمار چاولہ نے بتایا کہ کراچی میں چلنے والے تمام موٹر سائیکلز رجسٹرڈ ہیں ۔ کوئی ایسی موٹر سائیکل نہیں جو رجسٹرڈ نہ ہو۔31اکتوبر2013کو کراچی میں رجسٹرڈ موٹر سائیکل کی تعداد 1623971تھی۔ شوروم سے نکلنے والی موٹر سائیکل کی رجسٹریشن کے لئے کچھ وقت درکار ہوتا ہے۔ تاخیر سے رجسٹریشن کرانے والوں کو جرمانہ عائد کیا جاتا ہے ۔ نان رجسٹرڈ گاڑیوں کو روکنا ٹریفک پولیس کا کام ہے ۔

صوبائی وزیر نے بتایا کہ جولائی 2009 سے جون2013تک 25982کلو گرام چرس پکڑی گئی اور 1271افراد کو گرفتار کیا گیا ۔ مکیش کمار چاولہ نے بتایا کہ کراچی کے پانچ اضلاع جنوبی ، شرقی ، غربی، وسطی اور ملیر میں ایکسائز تھانے موجود ہیں جبکہ ایک پراونشل انٹیلی جینٹس افسر (پی آئی او کراچی ) کا دفتر ہے۔ ان تھانوں اور پی آئی او میں 157اہلکار کام کرتے ہیں اور انہیں 9موبائل گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں ۔ یکم مارچ 2008سے 15، مارچ 2013تک کراچی کے 5تھانوں اور پی آئی او میں ایکسائز کرائمز کے 407مقدمات درج ہوئے ۔ انہوں نے بتایا کہ جولائی 2009سے دسمبر2011تک انٹرٹیمنیٹ ڈیوٹی کی مد میں 6کروڑ 59لاکھ روپے وصول کیے گئے۔

متعلقہ عنوان :