پاکستان میں بے مقصد فلمیں بنا کر نوجوان نسل کو بدمعاشی اور غنڈہ گردی کی تعلیم دی جا رہی ہے ‘ شوبز حلقے

منگل 15 اپریل 2014 14:47

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15اپریل 2014ء) پاکستان میں بے مقصد فلمیں بنا کر نوجوان نسل کو بدمعاشی اور غنڈہ گردی کی تعلیم دی جا رہی ہے ۔ سنجیدہ شوبز حلقوں کا کہنا ہے کہ کوئی زمانہ تھا جب پاکستان کی فلم انڈسٹری بھارت کی فلمی صنعت کے لیول کی تھی اس زمانہ کے ہدایت کار رائٹر اداکار نغمہ نگار اور فلمی دنیا سے وابستہ افراد نہایت ہنر مند اور پڑھے لکھے اپنے کام کے دادا گرہ لوگ تھے یہ لوگ اپنے کام سے عشق کی حد تک محبت کرتے تھے اور یہ ہی میزان کی کامیابی کا پوشیدہ راز تھا ۔

اس زمانے کے اداکار اور اداکارائیں انتہائی با اخلاق با شعور اور پڑھے لکھے باذوق اور حیاء کے پیکر افراد پر مشتمل تھا ۔ان ہی اچھی باتوں کی وجہ سے 70کی دہائی میں فلم انڈسٹری نے خوب ترقی کی ، وحید مراد، محمد علی ،زیبا ،ننھا علی ،اعجاز آغا ،تالش ،منور ظریف،یہ وہ اداکار تھے جنھوں نے فلم انڈسٹری میں اہم کردار ادا کیا ۔

(جاری ہے)

خواتین اداکاراوٴں میں فردوس،میڈم ملکہ ترنم نورجہاں ،عالیہ ،نیلو ، بابرہ شریف اور صبیحہ خانم ،ممتاز جیسی پری وش اداکاراوٴں نے اپنی ا ور خوبصورت اداکاری سے فلم بینوں کے دل موہ لیے تھے۔

لیکن آج کی فلم انڈسٹری میں بے مقصد فلمیں بنا کر نوجوان نسل کو بدمعاشی اور غنڈہ گردی کی تعلیم دی جا رہی ہے ۔ سنجیدہ شوبز حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت سینئر اداکاراؤں پر مشتمل کمیٹی بنائے تا کہ پاکستان قوم کو اچھے موضوعات پر فلمیں دیکھنے کا موقع میسر آ سکے ۔

متعلقہ عنوان :