مشرف کو سزانہیں دینی توآئین میں ترمیم لائی جائے،فوج کو اے پی ایم ایل کی پارٹی بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ،احسن اقبال، آرمی چیف کا بیان معمول کا تھا،مشرف معاملے کو فوج سے جوڑنے والے ملک میں سیاسی بحران چاہتے ہیں،طالبان کے خلاف آپریشن کرنا مشکل نہیں لیکن وزیراعظم کی خواہش ہے کم نقصان میں امن حاصل کیاجائے،وفاقی وزیرمنصوبہ بندی وترقیات احسن اقبال کی گفتگو

پیر 14 اپریل 2014 23:03

مشرف کو سزانہیں دینی توآئین میں ترمیم لائی جائے،فوج کو اے پی ایم ایل ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14اپریل۔2014ء) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی وترقیات احسن اقبال نے کہاہے کہ اگرمشرف کو سزانہیں دینی توپھر آئین میں ترمیم لائی جائے اوربڑے لوگوں کو آئین وقانون سے مبراقراردیاجائے ،مشرف معاملے کو فوج سے جوڑنے والے ملک میں سیاسی بحران چاہتے ہیں،نوازشریف کی خواہش ہے کم نقصان میں امن حاصل کیاجائے، آرمی چیف کا بیان معمول کا تھا ، ہر ادارے کا سربراہ اپنے ادارے کاتحفظ کرنے کے لیے ایسے بیان دیتاہے ، فوج کو پہلے مسلم لیگ (ق)کی پارٹی بنایاگیااب اے پی ایم ایل کی پارٹی بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ،پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے ہم سب پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ملک کے سیاسی استحکام پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کریں، تمام تر مشکلات اور چیلنجز کے باوجود حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ڈالر کی قدر میں کمی ہوئی اور اس سے معیشت بہتر ہورہی ہے،طالبان کے خلاف آپریشن کرنا مشکل نہیں، آپریشن کسی وقت بھی شروع کیا جاسکتا ہے لیکن بعد میں اس سے پیچھے ہٹنا مشکل ہوگا،گزشتہ روز نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیرمنصوبہ بندی وترقیات احسن اقبال نے کہاکہ اگرمشرف کو سزانہیں دینی توپھر آئین میں ترمیم لائی جائے اوربڑے لوگوں کو آئین وقانون سے ماوراقراردیاجائے ،مشرف معاملے کا فوج سے تعلق نہیں،انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ اپنے فیصلے میں واضح کرچکی ہے تین نومبرکااقدام مشرف کا ذاتی اقدام تھا،احسن اقبال نے کہا کہ جو لوگ مشرف ٹرائل کو فوج سے وابستہ کررہے ہیں وہ ملک میں سیاسی بحران چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ان باتوں کو ایک طرف رکھا جانا چاہئے کیونکہ اب یہ قانون اور انصاف کا سوال ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ،انہوں نے کہاکہ آرمی چیف کا بیان معمول کا بیان تھا ، ہر ادارے کا سربراہ اپنے ادارے کاتحفظ کرنے کے لیے ایسے بیان دیتاہے ،ہم پاک فوج کی عزت کرتے ہیں،انہوں نے کہاکہ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے ہم سب پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ملک کے سیاسی استحکام پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کریں، ہمارا ایجنڈا پاکستان کی معیشت کو مضبوط کرنا ہے ،انہوں نے کہاکہ سیاسی نظام کوکمزورکرنے والاملک دشمن ہوگا،انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کی خواہش ہے کہ کم سے کم نقصان میں امن حاصل کیا جائے، آپریشن کرنا مشکل نہیں، آپریشن کسی وقت بھی شروع کیا جاسکتا ہے لیکن بعد میں اس سے پیچھے ہٹنا مشکل ہوگا،احسن اقبال نے کہا کہ تمام تر مشکلات اور چیلنجز کے باوجود حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ڈالر کی قدر میں کمی ہوئی اور اس سے معیشت بہتر ہورہی ہے۔


؂