قدرت کا انتقام یاحادثہ؟فیصل کامران کی موت کو حادثہ قرار دینے والے ڈاکٹر کے اکلوتے بیٹے نے خودکشی کر لی

پیر 14 اپریل 2014 19:50

قدرت کا انتقام یاحادثہ؟فیصل کامران کی موت کو حادثہ قرار دینے والے ڈاکٹر ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14اپریل۔2014ء) یہ مکافات عمل ہے یا گردش زمانہ،اسے حادثہ کا نام دیجئے یا حسن اتفاق،جو بھی کہہ لیجئے لیکن یہ حقیقت ہے کہ ایک سال قبل نیب کے پراسکیوٹر فیصل کامران کی پراسرار ہلاکت کو خودکشی کا رنگ دینے والے میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر شریف استوری کے جواں سال بیٹے ڈاکٹر شاہنواز شریف نے ٹرین تلے آ کر خودکشی کر لی۔

یہ بھی قدرے مشترک ہے کہ فیصل کامران بھی اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا تھا اور ڈاکٹر شاہنواز شریف بھی والدین کی واحد اولاد تھی۔18جنوری 2013ء کو نیب کے جواں سال پراسیکیوٹر فیصل کامران پراسرار طور پر موت کی آغوش میں چلے گئے،وہ سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف سمیت کئی اہم حکومتی شخصیات کے خلاف رینٹل پاور کیس کے تفتیشی افسر تھے۔

(جاری ہے)

پولیس اور دیگر سرکاری ایجنسیوں نے فیصل کامران کی موت کو خودکشی قرار دیا جبکہ ان کے اہل خانہ اور بعض ساتھی نیب افسروں کا کہنا تھا کہ فیصل کامران کو قتل کیا گیا ہے جس میں بعض حکومتی افسران بھی ملوث ہیں۔

اس حوالے سے اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان افتخارمحمد چودھری نے اس واقعہ کا از خود نوٹس لیا اور ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جو فیصل کامران کی موت کی تحقیقات کرے۔ڈاکٹر شریف استوری اس بورڈ کے سربراہ تھے جس نے رپورٹ پیش کی کہ فیصل کامران نے خودکشی کی ہے اور یہ محض اتفاقی موت ہے۔ فیصل کامران کے والد نے ممتاز قانون دان آفتاب احمد باجوہ ایڈووکیٹ کے وساطت سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی کہ میڈیکل بورڈ نے حکومتی دباؤ کے تحت قتل کو خودکشی قرار دیا ہے، اس کی انکوائری اسلام آباد کے میڈیکل بورڈ کے بجائے پنجاب یا کسی اور صوبے کے ڈاکٹروں سے کروائی جائے۔

سپریم کورٹ نے فرنزک سائنس لیبارٹری پنجاب کا میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جس میں قبر کشائی کے بعد لاش کا معائنہ کیا اور قرار دیا کہ فیصل کامران کو قتل کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے فیصل کامران کی رپورٹ پڑھی اس وقت کے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف سمیت دیگر شخصیات کی گرفتاری کا حکم دیا تھا جس کے بعد حکومتی ایوانوں میں ایک ہلچل مچ گئی تھی گزشتہ روز اسلام آباد میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر شریف استوری کے جواں سال بیٹے ڈاکٹر شاہ نواز شریف نے بہاولپور کے نزدیک ٹرین تلے آکر خودکشی کر لی اس نے حال ہی میں قائد اعظم میڈیکل کالج بہاولپور سے ایم بی بی ایس فائنل کا امتحان دیا تھا اور اس کے دوستوں کا کہنا ہے کہ شاہنواز امتحان میں اچھے نمبر نہ آنے پر پریشان تھا تاہم پولیس اس سلسلے میں مزید وجوہات پر غور کر رہی ہے اور لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :