کراچی میں دہشت گردی کی ایک نئی لہر شروع ہوچکی ہے، شرجیل میمن

پیر 14 اپریل 2014 12:25

کراچی میں دہشت گردی کی ایک نئی لہر شروع ہوچکی ہے، شرجیل میمن

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14اپریل 2014ء) سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ شہر قائد میں دہشت گردی کی ایک نئی لہر شروع ہوچکی ہے۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ کراچی میں دہشتگردی کی نئی لہر میں ہونے والی حالیہ ہلاکتیں فرقہ وارانہ واقعات نہیں، شہر میں امن وامان کی خراب صورت حال میں ایک ہی گروہ ملوث ہے جو بدامنی پھیلانا چاہتا ہے۔

طالبان اور حکومت کے درمیان جاری مذاکرات سے متعلق شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت جلد بازی میں طالبان کے سامنے گٹھنے نہ ٹیکے اور حکومت کو طالبان کے عسکریت پسند قیدیوں کو رہا نہیں کرنا چاہئے، اگر حکومت نے طالبان کے قیدیوں کو رہا کیا ہے تو طالبان کی طرف سے بھی قیدیوں کی رہائی ہونی چاہئے۔

(جاری ہے)

تحفظ پاکستان بل کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال پر شرجیل میمن نے کہا کہ اس بل پر ہمیں تحفظات ہیں، یہ بہت سخت قانون ہے اگر اس کا غلط استعمال کیا گیا تو پاکستان کا کوئی بھی شہری اس سے محفوظ نہیں رہ سکے گا۔

حالیہ گیلپ سروے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مقبولیت میں اضافہ اور پیپلزپارٹی کی مقبولیت میں کمی پر انہوں نے کہا کہ گزشتہ 6 سالوں سے جو بھی سروے آرہے ہیں وہ مسلم لیگ (ن) کی منشا سے ہی آرہےہیں۔ سروے میں وزرا اعلیٰ میں سب سے زیادہ شہباز شریف کو کریڈٹ دیا گیا تاہم پنجاب میں خودکشی، اغوا برائے تاوان اور اجتماعی زیادتی کے واقعات بھی سب سے زیادہ ہوئے لیکن گیلپ سروے والوں کو یہ نظر نہیں آتے لہذا وہ صرف پی ٹی وی دیکھ کر ہی تجزیہ کررہے ہیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اس وقت ملک سینئر سیاستدانوں سے زیادہ سُوج بُوجھ کے حامل ہیں وہ صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط کہنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی پر تنقید نہیں کرنا چاہتا لیکن دیگر سیاسی جماعتوں کے لیڈران طالبان سے مفاہمت چاہتے ہیں جب کہ بلاول بھٹو نے ان دہشتگردوں کے خلاف اعلانیہ بات کی ہے جو ہمارے ملک کے معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث ہیں۔ شرجیل میمن کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور ایم کے درمیان بات چیت اچھے ماحول میں چل رہی ہے۔ الطاف حسین کے پاسپورٹ اور شناختی کاررڈ وفاقی حکومت کا معاملہ ہے صوبائی حکومت کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔

متعلقہ عنوان :